سفر امام حسین علیه السلام کی منزلیں



[32] ابومخنف کا بیان Ú¾Û’ : مجھ سے عمر بن خالد Ù†Û’ یہ خبر بیان Ú©ÛŒ Ú¾Û’ ( لیکن صحیح عمرو بن خالد Ú¾Û’ ) اور اس Ù†Û’ زید بن    علی بن الحسین سے اور اس Ù†Û’ داؤد بن علی بن عبداللہ بن عباس سے نقل کیا Ú¾Û’ Û”( طبری ،ج۵، ص Û³Û¹Û· ؛ارشاد، ص۲۲۲، مسعودی ،ج۳ ،ص Û·Û°ØŒ الخواص ØŒ ص Û²Û´Ûµ ØŒ طبع نجف)

[33] یہ جگہ کوفہ سے مکہ جاتے وقت مختلف راستے پیداھونے سے قبل ھے۔ یھاں ایک قلعہ اورجامع مسجد ھے جو بنی اسد کی ھے۔ اس جگہ کا نام عمالقہ کی ایک عورت کے نام پر ھے جیسا کہ معجم البلدان میںیھی ھے ۔

[34] ابومخنف کا بیان Ú¾Û’ : ابوجناب کلبی Ù†Û’ عدی بن حرملہ سے اور اس Ù†Û’ عبداللہ بن سلیم سے میرے لئے یہ خبر بیان Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û”      ( طبری، ج۵، ص Û³Û¹Û¸ )

[35] ان کے شرح احوال گزر چکے ھیں اور وہ یہ کہ ان کی والدہ امام حسین علیہ السلام کی دیکھ بھال کیا کرتی تھیں اسی لئے ان کے بارے میں کھا گیا ھے کہ یہ امام حسین علیہ السلام کے رضائی بھائی ھیں ۔

[36] اس جملہ میں امام علیہ السلام کی تصریح ھے کہ کوفہ کے شیعوں نے آپ کا ساتھ چھوڑ دیا۔ کوفہ اور جناب مسلم بن عقیل کی شھادت کے سلسلے میں یہ پھلا اعلان ھے اگرچہ اس کی خبر آپ کو اس سے قبل منزل زرود میں مل چکی تھی؛ لیکن ظاھر یہ ھے کہ جو لوگ وھاں موجود تھے۔ ان کے علاوہ سب پر یہ خبر پوشیدہ تھی کیونکہ یہ امام علیہ السلام کے حکم سے ھوا تھا۔آخر کار آپ نے یھاں” زبالہ“ میںتمام حاضرین کے لئے اس خبر کا اعلان کردیا ۔

[37] اس سے اندازہ ھوتا ھے کہ امام علیہ السلام نے ان لوگوں کو جانے کی اجازت دی تو آپ کا مقصد کیا تھا؟ امام علیہ السلام کا یہ بیان تمام چیزوں پر کافی ھے

[38] واقصہ کے بعد اور قاع سے پھلے مکہ کے راستے میں یہ ایک منزل ھے۔ یہ منزل ان کے لئے ھے جو مکہ جانا چاھتے ھیں۔

[39] ابومخنف کا بیان ھے : ابوعلی انصاری نے بکر بن مصعب مزنی کے حوالے سے مجھ سے یہ خبر بیان کی ھے۔( طبری ،ج۵، ص ۳۹۸ ، ارشاد ،ص ۲۲۲ ،طبع نجف)

[40] ارشاد کے ص ۲۲۳ پر ھے کہ اس کے بعد آپ نے فرمایا :” واللّٰہ لا یدعونی حتی یستخرجوا ھٰذہ العلقہ من جوفی فاذا فعلوا ذالک سلط اللہ علیھم من یذ لّھم حتی یکونوا اٴذل فرق الامم“ خدا کی قسم یہ مجھے نھیں چھوڑیں گے یھاں تک کہ میرے سرو تن میں جدائی کردیں اور جب یہ ایسا کریں گے تو اللہ ان پر ایسے لوگوں کو مسلط کرے گا جو ان کو ذلیل و رسوا کریں گے اور نوبت یھاں تک پھنچے گی کہ یہ لوگ امت کے ذلیل ترین افراد ھوجائیں گے ۔اعلام الوری میں بھی یھی موجود ھے، ص۲۳۲۔

[41] ابو مخنف کابیان ھے کہ بنی عکرمہ کی ایک فرد” لوذان“ نے مجھے خبر دی ھے کہ اس کے ایک چچا نے اس واقعہ کو بیان کیا ھے۔ ( طبری، ج۵ ، ص ۳۹۹ )



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next