قرآن کا سیاسی نظام



سیاست کا مفھوم

لفظ سیاست کے مروجّہ معنوں اور دنیا کے دھوکے باز سیاسی رھنماؤں کے عمل کو مد نظر رکھتے ھوئے یہ بات کھی جا سکتی ھے کہ لفظ سیاست کے معنوں میں اتنی تحریف کی گئی ھے کہ آج دنیا میں جو کچہ ھو رھا ھے وہ اس لفظ کے لغوی و حقیقی معنوں سے تضاد رکھتا ھے ۔یہ بات ھم کو مجبور کرتی ھے کہ ھم سب سے پھلے لفظ سیاست کے مفھوم کی توضیح پیش کریں ۔ اس کے بعد سیاسی نظام کے ابعاد اور قرآنی نقطۂ نظر سے اس کے مقاصد پر روشنی ڈالیں ۔

لغت اور اسلامی کتابوں کے ماخذ اور متون میں مندرج لفظ سیاست کے معنوں پر غور کرنے سے یہ مستفاد ھوتاھے کہ سیاست کے حقیقی معنی ، انسانی معاشرے ، ملک اور عوام کی سر پرستی و قیادت کے ان ابعاد پر مشتمل ھیں ، جن کے ذریعہ ان کی فلاح و بھبود اور ترقی کی ضمانت ملتی ھے ۔

لفظ سیاست پر مشتمل تشریحات Ú©Ùˆ لغت Ú©ÛŒ بعض کتابوں Ù†Û’ درج  کیا Ú¾Û’ :

مجمع البحرین

 Ø³Ø§Ø³ ØŒ یسوس ØŒ الرعیہ ØŒ امرھا Ùˆ نھاھا ØŒ سیاست Ú©Û’ معنی ØŒ عوام پر احکام جاری کرنے اور پابندی عائد کرنے Ú©Û’ ھیں Û” حدیث میںھے : ” ثم فوض الی النبی  امر الدین Ùˆ الامة لیسوس عباد“ ” دین اور امت مسلمہ سے وابستہ امور Ú©ÛŒ ذمہ داری پیغمبر اسلام  Ú©Ùˆ سونپی گئی تاکہ لوگوں Ú©Ùˆ سیاست اور راھنمائی کریں Û”

دائرة المعارف بستانی

ساس القوم ، دبرھم و تولیٰ امرھم ۔ الامر : قام بہ ، فھو ساس السیاسة : استصلاح الخلق بار شاد ھم الی الطریق المنجی فی العاجل او الآجل السیاسة المدینة : تدبیر المعاش مع العموم علیٰ سنن العدل و الاستقامہ “

کسی معاشرے کی سیاست کرنا : ان کے امور کی تدبیر اور ان کے تقاضوں کا جواب دینے کے ساتھ ساتھ عدل و انصاف و رھنمائی کے معاملات کو آزادی سے بجالاناھے ۔ سیاست مدن : یعنی معاشرے کی معیشت ،عدل و انصاف اور آزادی کے اصولوں پر فراھم کرنا ۔

عربی لغت ، لاروس

 Ø³Ø§Ø³ الوالی الرعیہ : ”تولی امرھاواحسن النظر الیھا “ حاکم Ù†Û’ رعایا Ú©ÛŒ سیاست کرنے Ú©ÛŒ ذمہ داری قبول Ú©ÛŒ : یعنی عوام Ú©Û’ تمام کارو بار Ú©ÛŒ ذمہ داری قبول کر Ú©Û’ ان Ú©ÛŒ فلاح Ùˆ بھبود Ú©Û’ لئے سوچا Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next