قرآن کا سیاسی نظام



” فلا و ربک لا یومنون حتی یحکموک فیما شجر بینھم ثم لا یجد وا فی انفسھم حرجا مما قضیت و یسلموا تسلیما “ (۵۰)

 â€ تمھارے پروردگار Ú©ÛŒ قسم یہ لوگ کبھی مومن نہ Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ جب تک کہ ان جھگڑوں میں جو ان Ú©Û’ درمیان ھوتے ھیں تم Ú©Ùˆ حاکم نہ بنا لیں پھر جو کچہ تم فیصلہ کر دو اس سے اپنے دلوں میں تنگی نہ پائیں اور اس Ú©Ùˆ اس طرح تسلیم کر لیں جیسا کہ تسلیم کرنے کا حق Ú¾Û’ Û”

 Ø§Ø³ طرح Ú©Û’ نظام میں جس Ú©ÛŒ بنیاد ولایت ØŒ Ú¾Ù… Ø¢Ú¾Ù†Ú¯ÛŒ اور مشترکہ مقاصد پر استوار Ùˆ محکم Ú¾Û’ ØŒ نہ صرف عوام اور حکومت ایک دوسرے سے جدا نھیں بلکہ عوام حکومت سے غافل نھیں رھتے ØŒ نتیجةً نظام Ú©ÛŒ حفاظت اصلی اعتبار سے عوام Ùˆ امام اور حکومت Ú©Û’ اتحاد پر منحصر Ú¾Ùˆ تی Ú¾Û’Û”

 Ø³ÛŒØ§Ø³ÛŒ مسائل میں علماء Ùˆ عوام Ú©ÛŒ ذمہ داری

 Ø¹Ù„ماء دین جو اسلامی معاشرے میں صاحب فکر Ùˆ نظر اور ھدایت Ùˆ رھبری Ú©Û’ ذمہ دار سمجھے جاتے ھیں ØŒ سیاسی مسائل میںبھی ان Ú©ÛŒ ذمہ داری عظیم Ùˆ موثر Ú¾Û’Û” قرآن کریم Ù†Û’ اھل کتاب Ú©Û’ مذھبی پیشواؤں میں سے ان افراد Ú©ÛŒ سخت مذمت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ جنھوں Ù†Û’ مظالم دیکہ کر بھی ظلم Ú©Ùˆ روکنے Ú©ÛŒ کوشش نھیں Ú©ÛŒ Û” جبکہ قرآن مجید امت مسلمہ Ú©Û’ ھر فرد اور خاص طور پر علماء دین Ú©Ùˆ امربالمعروف Ùˆ Ù†Ú¾ÛŒ عن المنکر اور ظلم Ùˆ ستم Ùˆ بدعت ختم کرنے Ú©ÛŒ دعوت دیتا Ú¾Û’ Û”

” لولا ینٰھھم الربانیون و الاحبار عن قولھم الاثم و اکلھم السحت لبئس ما کانو ا یصنعون “(۵۱),, آخر اللہ والے اور علما ء ان کو جھوٹی بات کھنے اور حرام خوری سے کیوں نھیں منع کرتے یقینا جو کچہ وہ کرتے ھیں ‘بھت برا کرتے ھیں ،،

” لعن الذین کفر و امن بنی اسرائیل علی لسان داؤد و عیسیٰ ابن مریم ذالک بماعصوا و کانوا یعتدون ،کانوا لا یتناھون عن منکر فعلوہ لبئس ما کانوا یفعلون “ (۵۲)

” بنی اسرئیل میں سے جو کافر ھو گئے ان پر داؤد اور عیسیٰ بن مریم کی زبانی لعنت کی گئی ۔ یہ اس لئے کہ وہ نا فرمانی اور زیادتی کیا کرتے تھے اس سے وہ باز نہ آتے تھے ، ضرور جو کچہ وہ کرتے تھے وہ بھت ھی برا تھا “ ۔

مذکورہ آیتیں ØŒ ظلم سے مفاھمت کرنے والوں اور ان علمائے دین Ú©Ùˆ جو ظلم Ú©Û’ سامنے سکوت اختیار کرتے ھیں ØŒ کافروں میں شمار کرتی ھیں اور خدا Ùˆ پیغمبر  Ú©ÛŒ لعنت کا مستحق سمجھتی ھیں Û”

مذھبی علماء کی سب سے بڑی ذمہ داری ان جابر و ظالم حکمرانوں کے اعمال پر نظارت اور ان پر قابو پانا ھے ۔ مسند اقتدار پر بیٹھ کر دینی مقدسات اور لوگوں کی عزت و آبرو سے کھیلنے والوں کے سامنے سکوت اختیار کرنا نا قابل معافی جرم اور سخت عذاب کا باعث ھے ۔

 Ø¹ÙˆØ§Ù… Ú©ÛŒ ذمہ داری

 Ø§Ø³ اھم مسئلہ میں عوام Ú©ÛŒ ذمہ داریوں کوبھی معمولی نھیں سمجھنا چاھئے ØŒ الٰھی عذابوں میں سے ایک عذاب لوگوں پر فاسد افراد Ú©ÛŒ حکومت Ú¾Û’ ØŒ اس بارے میں قرآن مجید کا بیان Ú¾Û’ :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next