قرآن کا سیاسی نظام



 â€ÙˆØ§Ø°Ø§ اردنا ان Ù†Ú¾Ù„Ú© قریة امرنا مترفیھا ففسقوا فیھا فحق علیھا القول فد مرنا ھاتد میرا “ ( ÛµÛ³)

 â€ اور Ú¾Ù… جب کسی بستی Ú©Ùˆ(ان Ú©Û’ اعمال Ú©ÛŒ بناء پر ) ھلاک کر دینے کا ارادہ کرتے ھیں توھم اس بستی Ú©Û’ عیش پرست افراد Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیتے ھیں پس وہ نا فرمانی کرنے لگتے ھیں پھر وہ بستی عذاب Ú©ÛŒ مستحق Ú¾Ùˆ جاتی Ú¾Û’ اور Ú¾Ù… تھس نھس کر دیتے ھیں “ Û”

 Ø¸Ø§Ú¾Ø± Ú¾Û’ کہ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ انصاف اور حکمت Ú©ÛŒ بنا پر یہ ” ھلاکت “ جو صاحب اقتدار ظالم Ùˆ جابر افراد Ú©Û’ ذریعے عملی Ø´Ú©Ù„ اختیار کرتی Ú¾Û’ ØŒ اس Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ جانب سے اقدام نھیں کھا جا سکتا ØŒ بلکہ یہ ایک طرح کا عذاب Ú¾Û’ جس کا سامنا لوگوں Ú©Ùˆ ظلم Ú©Û’ سامنے سر تسلیم خم کرنے اور سکوت اختیار کرنے Ú©ÛŒ وجہ سے کرنا Ù¾Ú‘ رھا Ú¾Û’ Û” جیسا کہ آیتیں بھی اسی طرف اشارہ کرتی ھیں :

 â€ ذالک ان لم یکن ربک Ù…Ú¾Ù„Ú© القریٰ بظلم Ùˆ اھلھا غافلون “ (ÛµÛ´)

” (یہ رسولوں کا بھیجنا ) اس لئے ھے کہ تمھارا رب بستیوں کو نا حق بر باد نھیں کرتا درآنحالیکہ ان کے باشندے بالکل غافل و بے خبر ھوں “ ۔

 Ø§Ù„لہ کا طریقۂ کار یہ Ú¾Û’ کہ شروع میں خبر دار کرتا Ú¾Û’ اور لوگوں Ú©ÛŒ سیاسی ØŒ عبادی ،سماجی ØŒ اخلاقی ØŒ ثقافتی اور فوجی Ùˆ دفاعی وغیرہ ذمہ داریوں Ú©Ùˆ معین کرتا Ú¾Û’ ،پھر نیک حکمراں Ú©Ùˆ ان پر حکومت Ú©Û’ لئے معین کرتا Ú¾Û’ Û” اب اگر لوگ ایسے حکمراں Ú©ÛŒ اطاعت نھیں کرتے تو پھر اللہ ظالم حکمرانوں Ú©Ùˆ ڈھیل دیتا Ú¾Û’ ØŒ اس طریقے سے اللہ کا عذاب ظالم Ùˆ جابر افراد Ú©Û’ ذریعے لوگوں پر نازل ھوتا Ú¾Û’ Û”

 Ù„ھذا لوگوں Ú©Ùˆ چاھئے کہ وہ اپنا مقدر سنوار Ù†Û’ Ú©ÛŒ خاطر نیک رھبروں Ú©ÛŒ قیادت میں استکباری طاقتوں سے مقابلہ کرنے Ú©Û’ لئے تیار Ú¾Ùˆ جائیں تاکہ اللہ Ú©ÛŒ حاکمیت جو ایسے Ú¾ÛŒ نیک افراد Ú©ÛŒ حاکمیت Ú¾Û’ ØŒ عملی جامہ Ù¾Ú¾Ù† سکے ØŒ اس لئے Ú©Ú¾:

” و ان الارض یورثھا من یشاء من عبادہ و العاقبة للمتقین “ ” زمین خدا کی ھے ، اپنے بندوں میں سے جسے چاھے وارث بنا سکتا ھے لیکن کامیاب وھی لوگ ھوں گے جو پرھیز گار اور متقی ھوں ۔

حوالے

۱۔ سورہ نمل آیت ۳۴

۲۔سورہ بقرہ ۲۴۷



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next