قرآن کا سیاسی نظام



۳۔ قرآن میں سیاسی نظام کے ارکان

۴۔ قرآنی نقطۂ نظر سے طرز حکومت

تتمہ : سیاسی رجحانات کے سامنے عوام اور مذھبی رھنماؤں کی ذمہ داری

بنیاد ِحکومت

 ÙØ±Ù…انروائی

 Ù†Øµ قرآن Ú©Û’ مطابق مطلق اور Ú©Ù„ÛŒ حاکمیت صرف خالق کائنات Ú©Ùˆ حاصل Ú¾Û’ کائناتی مطالعے ØŒ آئیڈیا لوجی اور اعتقاد کا نتیجہ یھی Ú¾Û’ Û” یھی عقیدہ پورے نظام Ú©ÛŒ اساس Ú¾Û’Û” چونکہ ایک وجود مطلق Ú¾ÛŒ پوری کائنات کا فرمانروائے حکیم Ùˆ عادل وقادر Ùˆ سرمدی Ú¾Û’ لھذاظاھر Ú¾Û’ کہ انسانی سر نوشت بھی اسی نظام کائنات کا ایک حصہ Ú¾Û’ Û” اسی فلسفے سے یہ نتیجہ بھی حاصل ھوتا Ú¾Û’ کہ اولاً وبالذات اللہ حاکم Ú¾Û’ اور اس Ú©Û’ بعد ھر انسان خلیفہ ،نمایندہ اور رضائے خدا یا احکام خدا کا نافذکرنے والا Ú¾Û’ Û” اس فلسفے Ú©Û’ لئے قرآن Ú©ÛŒ درج ذیل آیتیں تائید Ùˆ راھنمائی کرتی ھیں :

” ان الحکم الا للّہ امر الا تعبد و ا الا ایاہ “ ( ۹)

جب کہ حکم کرنے کا حق صر ف خدا کو ھے اور اسی نے حکم دیا ھے کہ اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کی جائے ۔

” فالحکم للّہ العلی الکبیر “ (۱۰)فیصلہ صرف خدا نے بلند و بزرگ کے ھاتھ میں ھے ۔

” و من احسن من اللہ حکما لقوم یوقنون “ ( ۱۱)جب کہ صاحبان یقین کے لئے اللہ کے فیصلہ سے بھتر کسی کا فیصلہ ھوسکتا ھے ۔

” ان الحکم الا للّہ یقص الحق و ھو خیر الفاصلین “ ( ۱۲)حکم صرف اللہ کے اختیار میں ھے وھی حق کو بیان کرتا ھے اور وھی بھترین فیصلہ کرنے والا ھے ۔

متعدد آیات Ú©Û’ مطالعے سے معلوم ھوتا Ú¾Û’ کہ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ فرمانروائی انسانی فرمانروائی Ú©ÛŒ طرح نھیں Ú¾Û’ ØŒ جو طاقت اور سطوت Ú©Û’ بل بوتے پر حاصل ھوتی Ú¾Û’ ØŒ بلکہ ان اشاروں Ú©Û’ سھارے جو آیات میں موجود ھیں اسکی فرمانروائی کا راز جبروت ØŒ استغنا ØŒ قدرت ØŒ علم ØŒ حکمت ØŒ ربوبیت ØŒ عدل Ùˆ انصاف اور اللہ Ú©Û’ دیگر صفات  جمالیہ وجلالیہ میں تلاش کرنا چاھئے Û” اس طرح سے اگر خدا وند عالم حاکمیت اور فرمانروائی اپنے بندوں Ú©Ùˆ عطا کرتا Ú¾Û’ تو محض اس لئے کہ وہ بھی اس Ú©ÛŒ حکمت Ú©Û’ تابع اور اسی Ú©Û’ تقاضوں Ú©Ùˆ پورا کرتے ھیں۔ پیغمبر اکرم  Ú©ÛŒ فرمانروائی Ú©Û’ سلسلے میں ارشاد ھوتا Ú¾Û’ :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next