قرآن کا سیاسی نظام



اسی طرح یہ آیت حکومت کے اقتدار و مدارج کے ساتھ ساتھ علم اور حکمت پر زور دیتے ھوئے ذمہ داریوں میں سے ایک ایسی ذمہ داری کی طرف بھی اشارہ کرتی ھے جو الٰھی سر براھوں کے ذمے ھوتی ھے ، مثلا دشمنان خدا سے مقابلہ کرنا ․․․․․․․۔ اس بحث کو حکومت کے سیاسی مسائل اور فرائض کے ضمن میں بیان ھونا چاھئے ۔

 Ù‚رآن کریم میں ایسے پیغمبروں Ú©Û’ نام بھی درج ھیں جو مقام نبوت Ú©Û’ علاوہ معاشرتی ثقافت Ùˆ سیاست Ú©Û’ فرائض بھی انجام دیتے تھے ØŒ ان میں سے پیغمبر داؤد ØŒ سلیمان ØŒ یوسف اور ذو القرنین علیھم السلام Ú©Û’ نام قابل ذکر ھیں۔

۱۔” یا دا وٴد انا جعلناک خلیفةفی الارض فاحکم بین الناس بالحق و لا تتبع الھویٰ فیضلک عن سبیل اللہ “ ( ۵)

اے داؤد ھم نے تم کو زمین پر اپنا جانشین بنایا ھے ، لھذا لوگوں کے درمیان جن کے ساتھ فیصلہ کرو اورخواھشات کا اتباع نہ کرو کہ وہ راہ خدا سے منحرف کردیں بیشک جو لوگ رارہ خدا سے بھٹک جاتے ھیں ان کے لئے شدید عذاب ھے کہ انھوں نے روز حساب کو یکسر نظر انداز کردیا ۔

۲۔” و ورث سلیمان داوٴد و قال یا ایھا الناس علمنا منطق الطیر و اوتینا من کل شئی ان ھٰذا لھو الفضل المبین “ ” و حشر لسلیمان جنود ہ من الجن و الانس و الطیر فھم یوزعون “ (۶)

” اورپھر سلیمان داؤدکے وراث ھوئے اور انھوںنے کھا کہ لوگوںمجھے پرندوں کی باتوں کا علم دیا گیاھے اورھر فضیلت کا ایک حصہ عطا کیا گیا ھے اور یہ خدا کا کھلا ھوا فضل وکرم ھے اور سلیمان کے لئے ان کا تمام لشکر جنات انسان اورپرندے سب اکٹھا کئے جاتے تھے تو بالکل مرتب منظم کھڑے کردئے جاتے تھے ۔

تفسیر صافی میں مجمع البیان سے اور مجمع البیان میں امام جعفر صادق (ع) سے روایت ھے کہ حضرت سلیمان (ع) کی حکومت کا دائرہ مشرق سے لیکر مغرب تک پھیلا ھوا تھا ۔ انھوں نے زمین پر بسنے والے تمام جن و انس ، شیاطین ، چرند و پرند اور وحشی جانوروں پر سات سو سال سے زیادہ حکومت کی تھی ۔

۳۔” و قال الملک ائتونی بہ استخلصہ لنفسی فلما کلمہ قال انک الیوم لدینا مکین امین “

” قال اجعلنی علی خزائن الارض انی حفیظ علیم “ ” و کذلک مکنا لیوسف فی الارض یتبوا منھا حیث یشاء نصیب برحمتنا من نشاء و لا نضیع اجر المحسنین “ ( ۷)

اور بادشاہ نے کھا کہ انھیں سے آؤ میں اپنے ذاتی امور میں ساتھ رکھوں گا اس کے بعد جب ان سے بات کی تو کھا کہ تم آج ھمارے دربار میں باوقار امین کی حیثیت سے رھو گے پھریوسف نے کھا مجھے زمین کے خزانوں پر مقرر کردو کہ میں محافظ بھی ھوں اور صاحب علم بھی اور اس طرح ھم نے یوسف کو زمین میں اختیار دے دیا کہ وہ جھاں چاھیں رھیں ھم اپنی رحمت سے جس کو بھی چاھتے ھیں مرتبہ دے دیتے ھیں اور کسی نیک کردار کے اجر کو ضائع نھیں کرتے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next