اصلاح امت اور حضرت علی علیه السلام



ولم یلجئوا اِلیٰ رکن وثیق۔یاکمیل العلم خیر مِنَ المال ،العلم یحرسُک و اٴنت تحرس المال العلم یزکوٰ علیٰ اِلانفاق والمال یزول و محبة العلم دین یُدان بہ یکسبہ الطاعة فی حیاتہ و جمیل الاحدوثَہ بعد مماتہ العلم حاکم والمالُ محکوم علیہ یا کمیل مات خزانِ المال وھم اٴحیاء والعلما ء باقون ما بقي الدھر اٴعیانھم مفقودہ و اٴمثالھم في القلوب موجودة۔

اے کمیل! یہ دل، اسرار ورموز کے ظروف ھیں ان میں سب سے بھتر وہ ھے جو زیادہ نگھداشت رکھنے والا ھو لہٰذا جو میں تمھیں بتاؤں، تم اسے یاد رکھنا ۔

دیکھو! تین قسم کے لوگ ھیں ایک عالم ربانی ،دوسرا متعلم جو نجات کی راہ پر برقرار ھے اور تیسرے عوام الناس کا وہ پست گروہ ھے کہ جو ھر پکارنے والے کے پیچھے ھوجاتا ھے ،اور ھر ھوا کے رخ پر مڑ جاتا ھے ،نہ انھوں نے نور علم سے کسب ضیاء کیا اورنہ کسی مضبوط سہارے کی پناہ لی۔

اے کمیل!یاد رکھنا علم مال سے بھتر ھے کیونکہ علم تمہاری حفاظت کرتا ھے اور مال کی تم اور مال خرچ کرنے سے کم ھوتا ھے لیکن علم صرف کرنے سے بڑھتا ھے۔

اے کمیل!علم کی محبت ایک فریضہ ھے جس کو ادا کرنا ضروری ھے علم کے ذریعہ انسان اپنی زندگی میں اطاعت کا اندازسیکھتا ھے، اور مرنے کے بعداس کی خوبیاں باقی رھتی ھیں یاد رکھو کہ علم حاکم ھوتا ھے اور مال محکوم ۔

اے کمیل! مال اکٹھاکرنے والے مردہ ھوتے ھیں اور علماء رھتی دنیا تک باقی رھتے ھیں، بے شک ان کے اجسام نظروں سے اوجھل ھوجاتے ھیں لیکن ان کی صورتیں دلوں میں باقی رھتی ھیں۔[15]

 ØºØµØ¨ شدہ حق سے متعلق

حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام اپنے غصب کئے گئے حق سے متعلق ارشاد فرماتے ھیں :

 Ø§Ù…ا بعد !جب خداوندعالم Ù†Û’ اپنے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ روح Ú©Ùˆ قبض فرمایا تو Ú¾Ù… Ù†Û’ کھا:Ú¾Ù… Ú¾ÛŒ اس Ú©Û’ اھلبیت رشتہ دار اس Ú©Û’ وارث اور اولیاء ھیں ،باقی عوام Ú©ÛŒ نسبت Ú¾Ù… اس Ú©Û’ زیادہ حق دار ھیں Ú¾Ù… اس Ú©Û’ حق اورحکومت میں جھگڑا نھیں کرتے Û”

 Ø¬Ø¨ منافقوں Ù†Û’ اعراض کیا اور انھوں Ù†Û’ ھمارے نبی Ú©Û’ حق Ùˆ حکومت Ú©Ùˆ Ú¾Ù… سے چھین لیا اوراس Ú©Ùˆ ھمارے غیر Ú©Û’ حوالے کردیا ،خدا Ú©ÛŒ قسم اس وقت ھمارے دلوں اور ھماری آنکھوں Ù†Û’ مل کر سخت گریہ کیااور ان Ú©Û’ اس عمل سے ھمیں سخت صدمہ پھنچا جس سے ھمارا دل Ù¹Ú©Ú‘Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ Ú¾Ùˆ گیا۔

خدا کی قسم اگر ھمیں مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور ان میں سے اکثر لوگوں کے دین چھوڑ کر کفر کی طرف پلٹ جانے کا خوف نہ ھوتا ،توھم بتادیتے کہ ھمارے اندر بھی بیعت لینے کی طاقت موجود ھے اوراس وقت لوگ میری بیعت کرتے ان دونوں(طلحہ اور زبیر) نے مجبورا میری بیعت کی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next