اصلاح امت اور حضرت علی علیه السلام



حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام اسلام اور شریعت کے اوصاف بیان کرتے ھوئے ارشاد فرماتے ھیں :

الحمدُ للّٰہ الذي شرّع الاٴسلام فسّھل شرائعہُ لمن وردہ واٴعز اٴرکانہ علیٰ مَن غالبہ فجعلہ اٴمنا لمن علقہَ وسلماً لمن دَخَلَہ۔

وبرھاناً لمن تکلم بہ Ùˆ شاھداً لمن خاصم عنہ Ùˆ نوراً من اِستضاء بہ وفھما لمن عقل ولباً لمن تدبر Ùˆ آیة Ù‹ لمن توسم  وتبصرةً لمن عزم وعبرة لمن اِتعظ ونجاةً لمن صدق وثقةً لمن توکل وراحةً لمن فوّض وَجَّنةً لمن صبر۔

تمام حمد اس ذات کے لئے ھے جس نے شریعت اسلام کو جاری کیا اور اس (کے سرچشمہ)ھدایت پر اترنے والوں کے لئے اس کے قوانین کو آسان بنایا اور اس کے ارکان کو حریف کے مقابلے میں غلبہ وسرفرازی عطاکی چنانچہ جو اس سے وابستہ ھوا اس کے لئے امن ھے اور جواسمیں داخل ھوا اس کے لئے سلامتی ھے جو اس کی بات کرے اس کیلئے دلیل

اور جو اس کی حمایت میں لڑے تو یہ اس پر شاھد و گواہ ھے ۔

جواس سے ضیاء حاصل کرے اسکے لئے نورھے ،عقل مند کیلئے فھم و فراست ھے ،غور کرنے والے کے لئے تدبیر ،تصدیق کرنے والے کے لئے نجات ، بھروسہ کرنے والے کے لئے باعث اعتماد اورراحت ھے اس کیلئے جو امور کو اس کے سپرد کرے، اور صبر کرنے والے کے لئے سپرھے۔

اس کے بعدمزید ارشاد فرماتے ھیں:

التصدیق منھاجُہ والصالحات منارہُ والموت غایتةُوالدنیا مضمارَہ والقیامة حَلَبتُہ والجنة سُبقَتہُ۔

تصد ےق اس (اللہ اور رسول )کا راستہ ھے اور اچھے اعمال (اس کے )نشا نات ھیں دنیا گھوڑے سواری کا میدان اور موت اس کی انتھاھے ،اور دنیا اس کا میدان ھے،اور قیامت ا نعام کی جگہ اور جنت انعام ھے۔[6]

۶۔فرائض اسلام کی دعوت

ایک اور خطبہ جس میں حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ  السلام فرائض کا تذکرہ کرتے ھوئے لوگوں Ú©Ùˆ ان فرائض Ú©ÛŒ طرف دعوت دیتے ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next