اصلاح امت اور حضرت علی علیه السلام



 

 Ù¾Ú¾Ø± یہ دونوںبصرہ Ú©Û’ لالچ میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ ھوگئے اور تمہارے درمیان اختلاف ڈالنے میںکمر باندھ Ù„ÛŒ یہ اس ارادے Ú©Û’ ساتھ اٹھے کہ بصرہ میں تمہاری جماعت میں تفرقہ ڈالیں اور یہ دونوں تمہارے پاس آگئے Û” پروردگار! انھیں اس امت Ú©Ùˆ دھوکا اور عوام Ú©Ùˆ فریب دینے پر سخت مصیبت میں گرفتار فرما Û”[16]

اللہ تعالی سے شباھت کی نفی

شعبی کی روایت کے مطابق حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام اللہ تعالی سے تشبیہ کی نفی کرتے ھوئے ارشاد فرماتے ھیںکہ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے ایک شخص کو یہ جملے کھتے ھوئے سنا :مجھے قسم ھے اس ذات کی جو ساتویں طبق پر چھپا ھوا ھے اور اس کی بلندی کی کس طرح مثال پیش کروں ۔چنا نچہ پھرحضرت نے اس سے کہا:

یا ویلک اِن اللّہ اٴجلّ من اٴن یحتجب عن شیء ٍاٴو یُحتجب عنہ شَیء سبحان الذي لایحویہ مکان ولا یخفیٰ علیہ شیء ٍفي الاٴرض ولا في السماء۔

وائے ھوتجھ پر !اللہ تعالی اس سے بھت بلند و بالا ھے کہ وہ کسی چیز میں چھپے یا کوئی چیز اس میں پوشیدہ ھو،اللہ تو وہ پاک و پاکیزہ ذات ھے جو کسی جگہ قبضہ نھیں کرتی اور زمین وآسمان میںجو کچھ ھے وہ اس سے مخفی نھیں ۔[17]

قضاء و قدر

قضاء وقدر ان ابحاث میں سے ھے جس میں اکثر لوگ غلطی کر جاتے ھیں اور بعض لوگ تو اس سے منحرف ھو گئے ھیں ۔لیکن حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اپنے کلام میں اس کی اس طرح تصریح فرمائی ھے کہ یہ مسئلہ واضح اور اس کا ابہام دور ھو گیا۔

چنا نچہ مرحوم کلینی علی بن محمد Ú©ÛŒ سند Ú©Û’ ساتھ روایت بیان کرتے ھیں کہ جنگ صفین ختم ھونے Ú©Û’ بعد ایک شخص حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر ھوا  اور عرض Ú©ÛŒ :

اے امیر المومنین !ھمیں بتائیں کہ آپ کے اور اس قوم کے درمیان ھونے والی جنگ اللہ تعالی کی قضاء وقدرکے مطابق ھے؟تب حضرت امیر المومنین نے فرمایا :

 Ù…اعَلَوُتم تلعةًولا ھَبَطتُم وادیاً اِلاّوللّٰہِ فیہ قضاء Ùˆ قدر۔

تمہارا بلندی پر پھنچنا اور وادی میں اترنا سب قضا ؤ قدر کے مطابق ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next