اصلاح امت اور حضرت علی علیه السلام



تو حےد و اصول علم

حضرت امیر المومنین علیہ السلام تو حےد سے متعلق خطبہ میں علم و معرفت کے اصول بیان کرتے ھوئے ارشاد فرماتے ھیں:

ما وحّدہ مَن کیفّہ ولا حقےقَتہُ اٴصاب مَن مَثّلہ ولا اِیاہ عنٰیٰ من شبْھّہ ولاصمدہ مَن اٴشارَ اِلیہ و توھمہ کل معروف بنفسہ مصنوع و کل قائم فی سواہ معلول فاعل لا باضطراب آلہ مُقِّد ر لا بجول فکر ہ غنيٌّ لا باستفادہ لا تَصحَبُہُ الاٴوقات ولا تر فِدُہ الاد وات سبق الاٴوقات کونُہ والعدم وجودةُ واِلا بتداءَ اٴولہ ۔

جس نے اسے مختلف کےفےتوں سے متصف کیا اس نے اسے ےکتا نھیں سمجھا جس نے اس کا مثل ٹھھرایااس نے اس کی حقیقت کو نھیں پایا،جس نے اسے کسی چیز سے تشبیہ دی اس نے اس کاقصد وارادہ نھیں کیا جس نے اسے قابل اشارہ سمجھا اس نے اسے اپنے تصور کاپابند بنالیا۔

ھر معروف چیز اپنی ذات میں مصنوع و مخلوق ھے وہ آلات کو حرکت میں لائے بغیر فاعل ھے وہ ھر چیز کا مقرر کرنے والا ھے وہ فکر کی جو لانی کے بغیر ھی وہ اپنے کام میں دوسروںکا محتاج نھیں ھے اس کاکوئی ھم نشین نھیں ھے اور نہ آلات اس کے معاون و معین ھیں اس کی ھستی زمانہ سے پھلے اور اس کا وجودعدم پر سبقت رکھتا ھے اور اس کی ابتدا ھی اول ھے اس کے بعد حضرت امیر الموٴمنین ارشاد فرماتے ھیں۔

ولا تجري علیہِ الحرکة و السکون و کیف ےجري علیہ ما ھو اٴجراہ و ےعود فیہ ما ھو اٴبدا ہ و یحدث فیہ ما ھو اٴحدثہ۔

 Ø­Ø±Ú©Øª Ùˆ سکون اس پر طاری نھیں Ú¾Ùˆ سکتے ،بھلا جو چیز اس Ù†Û’ مخلوقات پر طاری Ú©ÛŒ Ú¾Ùˆ ،وہ اس پر کیونکر طاری ھوسکتی Ú¾Û’ جو چیز سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ اس Ù†Û’ پیدا Ú©ÛŒ Ú¾Ùˆ وہ اس Ú©ÛŒ طرف کیونکر لوٹ سکتی Ú¾Û’ اور جس چیز Ú©Ùˆ اس Ù†Û’ پیدا کیا Ú¾Ùˆ وہ اس میں کیونکر پیدا Ú¾Ùˆ سکتی Ú¾Û’ØŒ اس Ú©Û’ بعد پھر حضرت ارشاد فرماتے ھیں :

اَلذي لا ےحول ولا ےزو ل ولا ےجوز علیہ الاٴفول لم یلد فیکون مولودا ولم یو لد فےصےر محدودا جل عن اِتخاذ الاٴ بناء و طَہُرَ عن ملامسة النساء لا تنالہ الاٴ وھام فتقدرہ ولا متوھمہُ الفطَن فتصورہ ولاٴتدرکہ الحواس فتُحسُّہَ۔

اس میں تبدیلی واقع نھیں ھوتی ھے اور نہ اس پر زوال طاری ھوتاھے، نہ اس کے لئے غروب ھونا روا ھے اور نہ ھی اس کی کوئی اولاد ھے اور نہ وہ کسی کی اولاد ھے، ورنہ یہ محدود ھو کر رہ جائے گا،وہ اھل و عیال رکھنے سے بلند وبالا اور عورتوں کو چھونے سے پاک و منزہ ھے ۔

تصورات اسے نھیںچھو سکتاکہ اس کا اندازہ لگاسکیںاور عقلیں اس کا تصور نھیں کر سکتیں تاکہ اس کی کوئی صورت مقرر کرسکیں حواس اس کا اداراک نھیں کر سکتے کہ اسے محسوس کرسکیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next