نبی شناسی



لیکن یہ بات مد نظر رھے کہ مذکورہ ھدف صرف اور صرف عدالت اجتماعی کی برقراری، اخلاقی اقدار کی محافظت اور انسانی صفات کی حفاظت کے ساتھ ھی حاصل کیا جاسکتا ھے اور اس کی رسائی کے ذریعہ انسان نہ فقط آخرت میں بلکہ اس دنیا میں بھی کمال ونجات حاصل کرسکتا ھے نیز ھمہ جھت ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی میں کامیاب بھی ھوسکتا ھے۔

عصمت انبیاء

انبیائے خدا کے خصوصیات میں سے ایک خصوصیت، عصمت ھے۔ لغت میں عصمت کے معنی منع کرنے اور حفاظت کرنے کے ھیں۔

ابن فارس ØŒ مقاییس اللغة میں کھتے ھیں : العصم : اصل واحد صحیح یدل Ù‘  ُ علی امساک Ùˆ منع Ùˆ ملازمة ”مفردات“ میں راغب کھتے ھیں : العصم : الامساک اور ”صحاح “میں Ú¾Û’ کہ عصمت منع کرنے Ú©Û’ معنی میں Ú¾Û’ Û” سورہ احزاب Ú©ÛŒ سترھویں آیت ”من ذاالذی یعصمکم من اللہ “ اور سورہ ھود Ú©ÛŒ تیتالیسویں آیت” Ùˆ ساوی الیٰ جبل یعصمنی من الماء “ میں عصمت Ú©Û’ دونوں مذکورہ معنی ØŒ یعنی حفاظت اور منع کرنا Ú¾ÛŒ پائے جاتے ھیں Û”

عصمت انبیاء سے مراد یہ ھے کہ پیغمبران خدا:

اولاً: وحی کے حصول، نگھداری اور ابلاغ و ترسیل میں ھر قسم کی غلطی یا اشتباہ سے محفوظ ھوتے ھیں۔

ثانیاً: ھر قسم کے گناہ سے پاک اور مبرّا ھوتے ھیں۔

مذکورہ دونوں نکات کی مزید وضاحت کے لئے ضروری ھے کہ انھیں جداگانہ طور پر بیان کیا جائے۔

وحی کے حصول، نگھداری اور ابلاغ سے متعلق عصمت

انبیائے خدا، وحی( جو کہ انسانوں Ú©ÛŒ ھدایت Ùˆ سعادت کا ذریعہ Ú¾Û’ تاکہ وہ اپنے اعلیٰ کمال تک پھونچ سکیں) Ú©Ùˆ دریافت اور ارسال کرنے میں کسی قسم Ú©ÛŒ غلطی نھیں کرتے تھے یعنی وحی Ú©Ùˆ صحیح طرح سے حاصل اور ادارک کرتے تھے نیز بغیر کسی Ú©Ù…ÛŒ یا زیادتی Ú©Û’ بشر Ú©Û’ حوالے کردیتے تھے۔  لھٰذا، پیغام خدا جس طرح سے نازل ھوا Ú¾Û’ اسی طرح انبیاء Ú©Û’ توسط سے بغیر کسی تبدیلی وتغیر، نہ عمداً اور نہ سھواً، Ú©Û’ Ú¾Ù… تک پھونچ گیا Ú¾Û’Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next