نبی شناسی



خدا نے انبیاء کو اس لئے بھیجا ھے تاکہ وہ لوگوں کو صراط مستقیم کی طرف راھنمائی کرسکیں۔ اس صورت میں اگر انبیاء خود مرتکب گناہ ھو جائیں تو لوگوں کے نزدیک ان کے قول وفعل میں تضاد ھو جائے گا۔ جس کا لازمہ یہ ھوگا کہ ان کی ذات سے لوگوں کااعتماد و اعتبار اٹھ جائے گا۔ نتیجةً ھدف نبوت ور سالت مکمل طور پر نیست و نابود ھوجائے گا۔

دلیل نقلی:

قرآن مجید میں بھت سے انبیاء Ú©Ùˆ بطور مخلَص(مُخلَص ØŒ لام پر زبر Ú©Û’ ساتھ ØŒ اس شخص Ú©Ùˆ کھا جاتا Ú¾Û’ جس Ú©Ùˆ خدا خود مخلس Ùˆ خالص بناتا Ú¾Û’  لیکن مُخلِص، لام پر زیر Ú©Û’ ساتھ ØŒ وہ شخص ھوتا Ú¾Û’ جو اپنے اعمال ØŒ اخلاص Ú©Û’ ساتھ اور فقط خدا Ú©Û’ لئے انجام دیتا Ú¾Û’ مُخلَصین کا مرتبہ مُخلِصین سے بھت بلند وبالا Ú¾Û’Û” ) پھنچنوایا گیا Ú¾Û’:

<واذکرعبادنا ابراھیم واسحاق ویعقوب اُ ولی الایدی والابصار انا اخلصنا ھم بخالصة ذکریٰ الدار>

 Ø§ÙˆØ± پیغمبر! ھمارے بندے ابراھیم، اسحاق اور یعقوب کا ذکرکیجئے جو صاحبان قوت اور صاحبان بصیرت تھے۔ Ú¾Ù… Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ آخرت Ú©ÛŒ یاد Ú©ÛŒ صفت سے ممتاز قرار دیا تھا۔(Û²7)

دوسری طرف ، شیطان نے جھاں یہ قسم کھائی ھے کہ تمام اولاد آدم کو گمراہ کر ے گا وھیں مخلص بندوں کو خارج بھی کردیاھے۔

<قال فبعزتک لاغوینھم اجمعین۔ الاعبادک منھم المخلصین>

اس نے کھا تو پھر تیری عزت کی قسم! میں سب کو گمراہ کروں گا علاوہ تیرے ان بندوںکے جن کو تونے خالص بنا دیا ھے۔ (۲۸)

اور واضح ھے کہ اگر شیطان مخلص بندوں کو بھی گمراہ کرسکتا ھوتا تو یقینا گمراہ کردیتا۔ مخلص بندوں کا مستثنیٰ ھونا فقط شیطان کے عجز اور ناتوانی کی بنا پر ھے۔ لھٰذا مذکورہ آیات کے ذریعہ روشن ھوجاتاھے کہ شیطان انبیاء کو دھوکہ یا فریب نھیں دے سکتا۔

 
انبیاء گناہ سے پاک اور معصوم کیوں ھوتے ھیں؟

مذکورہ سوال کے جواب کے حصول کے لئے ایک مقدمہ کاتذکرہ ضروری ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next