نبی شناسی



نبوت کا ادعا کرنے والے شخص کی صداقت کو سمجھنے کا ایک راستہ یہ ھے کہ اس کی گذشتہ زندگی، اخلاقی صفات وخصوصیات، اس کے پیغام، وہ معاشرہ جس میں دعوت دی جائے اور اس سے مربوط دوسرے تمام امور کا عمیق تجزیہ اور پھر ان تمام نکات کو یکجا کرکے اس کی صداقت پر غوروفکر کیا جائے۔

(۲) گذشتہ نبی کی تائید

 Ø§ÛŒØ³Ø§ شخص جس Ú©ÛŒ نبوت، دلائل Ú©Û’ ذریعہ ھمارے نزدیک ثابت اور مسلم Ú¾Û’ØŒ اگر یہ خبر دے گیا Ú¾Ùˆ کہ میرے بعد فلاں فلاں خصوصیات وصفات Ú©Û’ ساتھ خدا Ú©Û’ طرف سے ایک نبی مبعوث ھوگا اور یہ تمام خصوصیات وصفات اس شخص پر منطبق ھوتی Ú¾ÙˆÚº جو نبوت کا دعویٰ کررھا Ú¾Û’ تو ان تمام افراد Ú©Û’ لئے جو گذشتہ نبی پر ایمان رکھتے ھیں اور اس Ú©ÛŒ طرف سے دی گئی بشارت سے آگاہ بھی ھیں ØŒ Ø´Ú© وشبہ Ú©ÛŒ کوئی گنجائش باقی نھیں رہ جاتی کہ یہ شخص نبی خدا Ú¾Û’Û”

(۳) معجزہ

انبیاء کرام عام طور پر معجزے کے ذریعہ اپنی نبوت کوثابت کیا کرتے تھے۔ قرآن مجید کی آیتوں سے واضح ھوتا ھے کہ امتیں اپنے نبی سے معجزے کی درخواست کیا کرتی تھیں اور جب بھی اس طرح کی کوئی درخواست حق وحقیقت کی جستجو کی خاطر ھوتی تھی، انبیاء معجزہ پیش بھی کرتے تھے البتہ اکثر ایسا بھی ھوتا تھا کہ نبی خدا کی طرف سے اتمام حجت اور حق کے روشن ھوجانے کے باوجود بھی مشرکین تمسخر، استھزاء اوردوسرے غلط افکار کی بنا پر دوبارہ معجزے کی خواھش کرتے تھے۔ فطری بات ھے کہ ایسے موقعوں پر ان افراد کی خواھش کو کوئی اھمیت نھیں دی جاتی تھی اور کوئی دوسرا نیا معجزہ وقوع پذیر نھیںھوتا تھا۔

تعریف معجزہ

معجزہ فاعل اعجاز ھے جس کے معنی لغت میں”عاجز کرنے“ یا ”عاجز پانے“ کے ھیں۔ اور اصطلاحاً معجزہ ایک ایسا غیر عادی اور خارق العادہ امر ھے جو خدا کے ارادے اور مرضی سے اس شخص سے صادر ھوتاھے جونبوت کا دعویدار ھو۔

خواجہ نصیر الدین طوسیۺ، کشف المراد میں فرماتے ھیں : معجزہ یعنی ثبوت امر غیر عادی یا نفی امر عادی ،خارق العادةاور مطابقت دعویٰ کے ساتھ ۔ ( البتہ اس تعریف میں ”خارق العادت کے ساتھ “ والی عبارت زائد ھے کیونکہ ” غیر عادی ھونا اسی معنیٰ میں ھے ۔

اس کائنات میں رونماھونے والے تمام امور کی دو قسمیں کی جاسکتی ھیں:

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next