نبی شناسی



۵۔ خدا، حکیم ھے اور اس کے تمام افعال حکیمانہ اور مستحکم ھوتے ھیں۔ اس کی ذات سے کوئی بھی قبیح فعل سرزد نھیںھوتا نیزوہ شایستہ وپسندیدہ فعل کو انجام دیتا ھے۔

مذکورہ تمام مقدمات سے یہ نتیجہ حاصل ھوتا ھے کہ خدائے حکیم نے راہ ھدایت کو وحی کی صورت میں بشریت کے حوالے کردیا ھے اور انبیاء اس ھدایت کو بشرتک پھونچانے میں ایک وسیلے اور ذریعے کا کام کرتے ھیں۔

 
مثال

 Ø§ÛŒÚ© عاقل شخص اپنے Ú©Ú†Ú¾ دوستوں Ú©Ùˆ اپنے گھر پر مدعو کرتا Ú¾Û’ ۔جس Ú©Û’ لئے وہ مختلف انواع Ùˆ اقسام Ú©ÛŒ خوردنی ونوشیدنی غذاؤں سے دسترخوان سجاتا Ú¾Û’ ØŒ مھمان Ú©ÛŒ پذیرائی Ú©Û’ لئے نوکروں اور خدمت گزاروں کا انتظام کرتا Ú¾Û’ اور سارے گھرکو دوستوں Ú©Û’ آنے Ú©ÛŒ خوشی میں زرق برق کردیتا Ú¾Û’ لیکن اس Ú©Û’ دوست اس Ú©Û’ گھرکا ایڈرس نھیں جانتے ھیں اور نہ Ú¾ÛŒ ایسا کوئی ذریعہ Ú¾Û’ کہ جس Ú©Û’ توسط سے اس Ú©Û’ گھر کا ایڈرس حاصل کرسکیں۔ وہ شخص بھی اس بات Ú©Ùˆ جانتا Ú¾Û’Û” ظاھر Ú¾Û’ کہ مذکورہ فرضیہ میں اس شخص Ú©Û’ لئے ضروری Ú¾Û’ کہ وہ اپنے دوستوں کواپنے گھر کا ایڈرس بتائے تاکہ وہ اس Ú©Û’ گھر پھونچ سکیں اور اگر وہ شخص ایسا نھیں کرتا Ú¾Û’ تو کوئی عام سا شخص بھی اس شخص Ú©ÛŒ عقل مندی پر سوالیہ نشان لگا دے گا۔

قصہٴ انسان وخدا بھی اس حکیم و عاقل شخص اور اس کے مھمان دوستوں کا سا ھی ھے۔ خد انے اپنے محبوب بندوں کے لئے جنت کا انتظام کر رکھا ھے لیکن اس کے بندے جنت تک پھونچنے والی راہ سے آگاہ نھیںھیںاور ان کے پاس ایسا کوئی راستہ بھی نھیں ھے کہ جس کے ذریعہ وہ جنت تک رسائی حاصل کرسکیں۔ لھٰذا خدا ئے حکیم پر لازم ھے کہ وہ رسولوں اور انبیاء کے ذریعہ راہ نجات وکمال کو روشن وبیان کرے۔

نبوت کے فوائد اوراثرات

  انبیاء Ú©ÛŒ تاریخی حیثیت واھمیت اور کردار، ان Ú©Û’ مثبت اثرات اور تعمیری اقدامات جو وہ کرگئے ھیں یا تھذیب وتمدن Ú©Û’ لئے ان Ú©Û’ خدمات کسی سے پوشیدہ نھیں ھیں۔ انبیاء تاریخ بشریت Ú©Û’ بزرگ ترین مصلح اوردل سوز ودردمند ترین رھبر رھے ھیں کہ جنھوںنے بشر Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ کمال Ùˆ سعادت اور نجات Ú©ÛŒ آخری منزلوں تک پھونچانے میں کوئی کسر نھیں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ÛŒ Ú¾Û’Û” انبیاء Ù†Û’ ھزارھا مسائل Ùˆ مشکلات کا سامنا کیا، مصائب وآلام Ú©Ùˆ برداشت کیا نیز اپنی اپنی امتوں Ú©ÛŒ اذیتوں Ùˆ آزار رسانیوں Ú©Ùˆ خندہ پیشانی سے قبول کیا اوراس طرح تاریخ Ùˆ معاشروں میں عظیم ترین تبدّل Ùˆ تغیّر لانے میںکامیاب ھوئے۔ اس سلسلے میں تاریخ کا مطالعہ اور پیغمبر اسلام Ú©Û’ زمانے Ú©Û’ عرب معاشرے نیز اس وقت Ú©ÛŒ دنیا Ú©Û’ حالات وکیفیات پرسرسری نگاہ ڈالنا Ú¾ÛŒ کافی Ú¾Û’Û” جاھل ووحشی عرب اقوام اوراسلامی تھذیب وتمد Ù† کا اجمالی تقابل Ú¾ÛŒ محققین اور دانشمندوں Ú©ÛŒ آنکھیں کھولنے Ú©ÛŒ کافی Ú¾Û’Û” یھاں اس زمانے Ú©ÛŒ تاریخ پر مفصل تحقیق وتبصرہ ممکن نھیںھے لھٰذا ان مباحث Ú©Ùˆ تاریخ اسلام سے مربوط مباحث پر موقوف کیا جاتا Ú¾Û’Û”

یھاں ھمارا مطمح نظر صرف اتنا Ú¾Û’ کہ قرآن مجید Ú©ÛŒ آیات Ú©Û’ ذیل میں مبلغان دین یعنی انبیاء اور نبوت Ú©Û’ ذریعہ حاصل ھونے والے فوائد Ùˆ اثرات  کوبیان کردیا جائے۔

(۱) تعلیم

انبیاء کی پھلی اور اھم ذمہ داری اپنی امت کیلئے تعلیم کی فراھمی ھے یعنی ان کو ان حقائق سے آشنا کرائیں جن کو وہ نھیںجانتے یا نھیں جان سکتے۔ اس بات کا تفصیل سے ذکر ھو چکا ھے کہ بعثت انبیاء اور بشر کے درمیان ان کی موجودگی کو جو چیز ضروری اور لازم قرار دیتی ھے وہ بشر کی اپنی راہ نجات و کمال سے متعلق جھالت اور لاعلمی ھے۔ انبیاء اس لئے آئے تھے کہ اس جھالت کو علم میں تبدیل کریںاور اس مجھول کو معلوم میں تبدیل کریں۔

<ربنا وابعث فیھم رسولاً منھم یتلوا علیھم آیاتک ویعلمھم الکتاب والحکمة ویزکیھم انک انت العزیز الحکیم>

پروردگارا ! ان کے درمیان ایک رسول کو مبعوث فرماجو ان کے سامنے تیری آیتوں کی تلاوت کرے۔ انھیں کتاب وحکمت کی تعلیم دے اور ان کے نفوس کو پاکیزہ بنائے۔ بیشک تو صاحب عزت و صاحب حکمت ھے۔ (۱۶)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next