نبی شناسی



رسول اکرم کی نبوت کا اثبات:

یہ بات گزرچکی ھے کہ دعوائے نبوت کی صداقت کو تین راھوں کے ذریعہ آزمایا جاسکتا ھے۔ رسول اکرم کی نبوت کو تینوں ھی راھوں کے ذریعے ثابت کیا جاسکتا ھے کہ آپ رسول خدا اور اپنے دعوے میںسچے ھیں۔

(۱) قرائن و شواھد

کسی شخص کی زندگی کا گزرا ھوا حصہ اس کے د عوے کے صحیح یا غلط ثابت ھونے کا اطمینان بخش ذریعہ ھے۔ رسول اکرم کی بعثت سے قبل لوگوں کے مابین آپکی۴۰/سالہ حیات طبیہ خود، آپ کی زندگی کے ھر شعبے میں آپ کی صداقت ، طھارت، پاکیزگی، امانت، نیک نفسی پر واضح دلیل ھے۔ آپ کے اوپر لوگ اسقدر اعتماد کرتے تھے کہ آپ کا لقب ھی ”امین“ پڑگیا تھا۔ بعثت کے بعد آپ کے دشمن کسی بھی موقع پر آپ کی ذات والا صفات پرلگائے گئے کسی بھی الزام کو ثابت نھیں کرپاتے تھے۔

تاریخ اسلام ،دشمنوں تک سے آپ کے حسن اخلاق، صبر، مروت اور شجاعت نیز دوسری تمام نیک صفات پرگواہ ھے۔ آپ کی ذات ان تمام اعلیٰ صفات کا مجموعہ تھی جو ایک نبی میں پائی جانی چاھئیں۔

دوسری طرف آپ نے کسی مدرسے، مکتب یا لوگوں کے درمیان بھی تعلیم حاصل نھیں کی تھی ۔ اسی جاھل معاشرہ کے درمیان اپنی جوانی کے مراحل طے فرمائے تھے (کتب تاریخی میں جو کچھ درج ھے اس کے مطابق مکہ میں فقط ۱۷/مرد اور ایک عورت لکھنا اور پڑھنا جانتی تھی جبکہ مکہ اس وقت حجاز کا ترقی یافتہ ترین شھر تصور کیا جاتا تھا )۔

 Ø§Ø³ Ú©Û’ باوجود آپ بشریت Ú©Û’ لئے ایسے اعلیٰ حقائق بیان فرماتے تھے کہ مسائل خداشناسی، انسان شناسی اور زندگی Ú©ÛŒ صحیح راہ Ùˆ روش سے متعلق ØŒ شریت Ú©Û’ بلند ترین افکار میں شمار کئے جاتے ھیں۔ ساتھ Ú¾ÛŒ ایک ایسی کتاب بھی Ù„Û’ کر آئے کہ ساری تاریخ انسانیت میں جس Ú©ÛŒ نہ کوئی مثال Ú¾Û’ نہ نظیر۔ جب اس حقیقت Ú©Ùˆ رسول اکرم Ú©ÛŒ اپنے معاشرے میںتاثیر، آپ کا اپنے ھدف پر یقین، اپنے ھدف تک پھونچنے Ú©Û’ لئے غلط وسائل کا استعمال نہ کرنا، آپ Ú©Û’ اقوال Ùˆ تعلیمات میں سرعت اثر اور دوام اثر، ان افراد Ú©ÛŒ صداقت وپاکیزگی وطھارت نفس جو آپ Ú©Û’ گرویدہ ھوجاتے اور آپ Ú©Û’ پیغامات Ú©Ùˆ بغور سنتے نیز قبول کرتے تھے، جیسے امور Ú©Ùˆ یکجا کرتے ھیں تو ذرہ برابر Ø´Ú© وشبہ Ú©ÛŒ گنجائش باقی نھیں رہ جاتی کہ حضرت محمد بن عبد الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم واقعاً لوگوں Ú©ÛŒ ھدایت Ú©Û’ لئے خدا Ú©ÛŒ طرف سے بھیجے گئے تھے۔

(۲) گذشتہ انبیاء کی تائید:

تاریخ کے مطالعے سے اس حقیقت تک دسترسی حاصل کی جاسکتی ھے کہ گذشتہ انبیاء ،رسول اکرم کی بعثت ونبوت کے بارے میں بشارت دے چکے تھے۔ کتب تاریخ کے علاوہ قرآن کریم میں بھی اس سلسلے میں بھت سی آیتیں موجود ھیں:

<واذقال عیسیٰ ابن مریم یابنی اسرائیل انی رسول الله الیکم مصدقاً لما بین یدی من التوراة ومبشراً برسول یاتی من بعدی اسمہ احمد فلما جائھم بالبینات قالوا ھذا سحر مبین>



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next