نبی شناسی



اور اس کے بعد (زکریا) محراب عبادت سے قوم کی طرف نکلے اور اسے اشارہ کیا کہ صبح وشام اپنے پروردگار کی تسبیح کرتے رھو۔(۱)

(۲) غریزی (طبیعی) ھدایت

یہ وہ ھدایت ھے جس سے ھر طرح اور ھر نوع کے موجودات مثلاً نباتات، حیوانات، انسان حتی بے جان اجسام یعنی جمادات بھی فطری اور طبیعی طور پر بھرور ھوتے ھیں اور اس کے ذریعہ اپنی زندگی کی بقاء وارتقاء کی راھوں کو طے کرتے ھیں:

)واوحیٰ ربک الیٰ النحل ان اتخذی من الجبال بیوتاً ومن الشجر ومما یعرشون ثم کلی من کل الثمرات فاسلکی سبل ربک ذللاً………(

اور تمھارے پرودرگار نے شھد کی مکھی کو اشارہ دیا کہ پھاڑوں اور درختوں اور گھروں کی بلندیوں میںاپنے گھر بنائے اس کے بعد مختلف پھلوں سے غذا حاصل کرے اور نرمی کے ساتھ خدائی راستے پر چلے……. (۲)

(۳) الھام:

عظیم انسان اپنی زندگی میں ایسے پیغامات کو محسوس کرتے رھتے ھیں جو ماورائے طبیعت اور عالم غیب سے ان پر نازل ھوتے ھیں۔ یہ پیغامات یا الھامات ان لوگوں کے دل میں ایک نور کا کام کرتے ھیں مخصوصاً اس وقت جب یہ لوگ مجبوری یا اضطرار میں گرفتار ھوں یا پھر کسی ایسے دوراھے پر کھڑے ھوںجھاں راستے کا تعین دشوار ھو۔

ان پیغامات کو جو عنایات الٰھی کی بنیاد پر غیب سے ان عظیم اور خداترس لوگوں کی مدد کرنے کے لئے نازل ھوتے ھیں، قرآن نے وحی سے تعبیر کیا ھے:

)واوحینا الیٰ ام موسیٰ ان ارضعیہ فاذا خفت علیہ فالقیہ فی الیم ولا تخافی ولا تحزنی انا رادوہ الیک وجاعلوہ من المرسلین(

او رھم نے مادر موسیٰ کی طرف وحی کی کہ اپنے بچے کو دودھ پلاؤاور اس کے بعد جب اس کی زندگی کا خوف پیدا ھو تواسے دریا میں ڈال دواور بالکل ڈرو نھیں اور پریشان نہ ھو کہ ھم اسے تمھاری طرف پلٹا دینے والے اور اس کو مرسلین میں سے قرار دینے والے ھیں۔(۳)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next