نبی شناسی



(الف) اموری عادی

یعنی ایسے امور جو اسباب وعلل کی بنا پر وقوع پذیر اور مختلف تجربات وآزمایشات کے ذریعے قابل شناخت ھوتے ھیں۔

(ب) امور غیر عادی

یعنی ایسے امور کہ آزمایشات وتجربات حسی کے باوجود جن کے تمام علل و اسباب کی شناخت نھیں کی جاسکتی ۔ یہ ایسے امور ھوتے ھیں جن کی پیدائش میں تجربات حسی سے ماوراء ایک دوسری نوع کے اسباب وعلل کارفرما ھوتے ھیں۔ معجزہ اسی قسم سے ھے۔

امور غیر عادی یا خارق العادہ بھی دو طرح کے ھوتے ھیں:

(الف) ایسے امور کہ جن کے اسباب و علل اگرچہ عادی نھیں ھوتے لیکن ان امور کو اسباب غیر عادی کے ذریعہ بھی کم و بیش حاصل کیا جا سکتا ھے یعنی مخصوص تعلیم و ریاضت کے ذریعہ ان تک دسترسی پیدا کی جاسکتی ھے مثلاً جادوگری یا ساحری وغیرہ۔

(ب) ایسے امور کہ جن کا وقوع پذیر ھونا صرف خدا کے مخصوص ارادے اور اذن سے مربوط ھوتا ھے ان کا اختیار کسی بھی ایسے شخص کے پاس نھیں ھوتا ھے جو ھدایت الٰھی کے تحت زندگی نھیں گزارتا۔ یھی وجہ ھے کہ یہ امور دو بنیادی خصوصیات کے حامل ھوتے ھیں:

اول: قابل تعلیم و تعلّم نھیں ھوتے۔

دوم: کوئی طاقت ان کو مغلوب نھیں کرسکتی۔

جب کبھی بھی ایسا فعل کسی ایسے شخص سے صادر ھوتا Ú¾Û’ جونبوت کا دعویٰ کرتا  Ú¾Û’ تو اسی Ú©Ùˆ معجزہ کھا جاتاھے اور یھی اس Ú©Û’ دعوے Ú©ÛŒ صداقت پردلیل ھوتا Ú¾Û’Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next