نبی شناسی



جب خدا کسی بندے کا انتخاب کرتا ھے تو اس پر ایک طرح کا وقار و سکینہ نازل کرتا ھے جس کے ذریعے وہ خدا کی طرف سے آنے والے پیغامات کو اس طرح محسوس کرتا ھے جیسے وپ اپنی آنکھوں سے نازل ھوتے ھوئے دیکھ رھا ھو (۱۰)

انبیاء پر وحی کی تاثیر

اگرچہ وحی کوئی ایسی شے نھیں ھے جس کو محسوس یا حواس خمسہ کے ذریعہ اس کا ادراک کیا جاسکے لیکن اتنا ضرورھے کہ اس کے اثر و آثار کے ذریعے اس کو سمجھا جاسکتا ھے، بالکل اسی طرح جیسے شجاعت، تقویٰ اور دوسرے تمام ملکات نفسانی جن کو نہ دیکھا جاسکتا ھے ، نہ سنا اور نہ ان کا احساس کیا جاسکتا ھے لیکن بعض افراد میں ان صفات کے آثار کے ذریعہ ان کا ادراک کیا جاسکتا ھے۔

وحی خدا، انبیاء کی شخصیت پر ایک بھت گھرا اور عظیم اثر ڈالتی ھے۔ وحی درحقیقت ان کو” مبعوث “کرتی اور ان کے اندر ایک عظیم الشان وعمیق تبدیلی وتغیر پیدا کرتی ھے نیز ان کی تمام صلاحیتوں اورطاقتوں کو ھدایت بشر کے لئے آمادہ اور تیار کرتی ھے۔

کلامی کتابوں (THEOLOGICAL BOOKS)میں وحی کی مختلف تعریفیں بیان کی گئی ھیں :

۱۔”وحی سے مراد کلام کا سننا ھے خواہ بیداری کی حالت میں ھو یا غنودگی کے عالم میں ، فرشتہ کے دیدار کے ساتھ ھو یا اس کے بغیر۔“(۱۱)

۲۔”اگر کلام خدا بغیر واسطے کے ھو تو وحی ھوتی ھے خواہ وہ کلام نبی کے ساتھ ھو یا کسی اور کے ساتھ ۔“(۱۲)

۳۔الوحی ان تکون فیہ ( الرجل )قوة الھیھموھوبة من الباری الخالق-جل و تعالیٰ-و تلک القوة ھی الوحی الذی یوجب لصاحبہ اسم النبوة“(۱۳)

وحی کو خدا کی طرف سے ھو یہ ایک ایسی قوت سے تعبیر کیا گیا ھے جو کسی شخص کے نبوت کا باعث بنے۔

۴۔”الوحی الذی یختص الانبیاء ادراک خاص متمیز عن سائر الادراکات فانہ لیس نتاج الحسن و لا العقل و لا الغریزة و انما ھو شعور خاص یوجدہ اللہ سبحانہ فی الانبیاء و ھو شعور یغایر الشعور الفکری المشترک بین افراد الانسان عامة ، ولا یغلط معہ النبی فی ادرکہ ۔۔۔من غیر ان یحتاج الی اعمال نظر او التماس دلیل او اقامة حجة ۔۔۔و علیٰ ھذا فالوحی حصیلة الاتصال بعالم الغیب ولا یصح تحلیلہ بادوات المعرفة ولا بالاصول التی تجھز بھا العلم الحدیث ۔“( ۱۴)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next