صحیفہ حضرت فاطمه زھراء سلام اللہ علیھا



 

اور تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جس کے علم کا ادراک عالم نہیں کر سکتے۔ اس کے حلم کو جاہل خفیف نہیں کرسکتے اور ثنا خواں کماحقہ ستائش نہیں کر سکتے۔ صفت بیان کرنے والے اس کی صفات بیان کرنے سے عاجز ہیں۔ مخلوقات اس کی نعمتوں کے کمالات جاننے سے قاصر ہے۔

 

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے ہیں جو صاحب ملک و ملکوت، عظمت، قدرت، عزت و کبریائی کمال و جلال، بزرگی و جمال، عزت و قدرت، قوت و طاقت، احسان و غلبہ، فضل و نعمت، عدل و حق، پیدا کرنے والا‘ مرتبہ، بلندی و عزت، فضیلت و حکمت، بے نیازی و وسعت، وسعت و اختیار، حلم و علم ہے، روشن دلیل والا، وسیع نعمتوں والا، خوبصورت توصیف والا، گرامی قدر نعمتوں والا، دنیا و آخرت اور جنت و جہنم اور جو کچھ ان میں ہے سب کا مالک ہے، بابرکت عظمت والا ہے۔

 

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے ہیں جو رازوں کو جاننے والا، اور دلوں کے بھیدوں سے آگاہ ہے، پس اس سے راہ فرار ممکن نہیں، تمام تعریفں اس ذات کے لئے ہیں جسے اپنی بادشاہی میں تکبر سزاوار ہے۔ جو اپنی جگہ میں محکم، اپنی بادشاہت میں مختار کل ہے، سزا وجزا کرنے میں قوی، جو عرش سے بھی بلند تر ہے، اور لوگوں کے اعمال سے آگاہ ہے، اور جو چاہے اس کے کرنے پر قادر ہے۔

 

تمام تعریفیں اس ذات کے لئے ہیں جس کی قدرت سے آسمان محکم انداز میں کھڑے ہیں اور زمین گہوارہ کی طرح اپنی جگہ پر ثابت ہے، اور پہاڑ جو زمین کے ثبات کا باعث ہیں محکم کھڑے ہیں اور وہ جس نے بارش برسانے والی ہواؤں کو جاری کیا اور بادلوں کو آسمانوں میں متحرک رکھا، اور دریاؤں کو اپنی حدود میں رکھا، اور وہ ذات کہ دل اس کے خوف سے لرز جاتے ہیں، اور جس کی ربوبیت کے سامنے خیالی خداؤں کی بنیادیں منہدم ہوجاتی ہیں، پاک ہے وہ ذات جو بارش کے قطروں اور درختوں کے پتوں کو بھی شمار میں رکھتا ہے اور حشر کیلئے مردوں کو زندہ کرنے والا ہے۔

 

پاک ہے وہ ذات جو صاحب جلال و کرم ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next