صحیفہ حضرت فاطمه زھراء سلام اللہ علیھا



تاکہ تیری مخلوقات میں سے جو بھی مجھے دیکھے اور تیرے بندوں میں سے جو بھی میری باتیں سنے ان پر رشک طاری ہو جائے، مجھ پر موت کی سختیوں کو آسان فرما اور اسکی تکالیف کو مجھ سے دور رکھ اور اس کی شدت سے محفوظ رکھ اور اس کی بیماری کو مجھ سے برطرف فرما اور اس کے ہم و غم کو مجھ سے دور رکھ اور مجھے اس کے فتنوں اور غموں سے محفوظ فرما اور مجھے اس کے شر اور جو وہاں موجود ہوں ان کے شر سے پناہ دے، اس کی نیکی اور ان کی اچھائیاں جو اس زمانے میں موجود ہیں اور وہ اچھائیاں جو بعد میں واقع ہوں ان سے بہرہ مند فرما۔

بارالھا: جب مجھے موت آجائے اور میری روح میرے بدن سے پرواز کرجائے تو میری روح کو پاکیزہ ارواح قرار دینا اور میری جان کو صالحین کے ساتھ اور میرے جسم کو پاک بدنوں کے ساتھ اور میرے اعمال کو اپنی بارگاہ میں مقبول قرار دینا۔

پھر مجھے قبر کی جگہ عطا فرما۔ جو میرے بدن کوچھپائے اور وہ جگہ جہاں میرے گوشت کو ریزہ ریزہ کیا جائے اور میری ہڈیوں کو دفن کیا جائے اور جہاں میں تنہا اور بے سہارہ چھوڑ دی جاؤں جہاں میں کسی قسم کی قدرت نہ رکھتی ہوں۔

بارالھا: شہر والوں نے مجھے تنہا کردیا ہے اور لوگوں نے مجھے اپنے حال پر چھوڑ دیا ہے، ایسی صورت میں اپنے صالح اعمال اور تیری رحمت کی محتاج ہوں اور جس چیزکو اپنے لئے تیار کیا اور دنیا کی زندگی میں جو کچھ انجام دیاہے اور اپنی آخرت کے سفر کیلئے بھیج چکی ہوں آج اس کا ھفہ پا رہی ہوں تو اب، اپنی رحمت اور نورانیت سے روشنی عطا فرما اور مزید یہ کہ اپنی کرامت سے دنیا اور آخرت کی زندگی میں سچائی کے عوض ثابت قدم فرما، تحقیق تو ظالموں کو گمراہ کرتاہے اور ہر چیز کے کرنے پر قادر ہے۔

بارالھا: قیامت میں اور حساب و کتاب کے وقت اور جب میری قبر کو دولخت کیا جائے اور لوگ مجھ سے دور بھاگیں اور جب حکم آسمانی مجھے اپنی گرفت میں لے لے اور جب صور اسرافیل مجھے وحشت زدہ کردے اور جب مجھے مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کریں اور حساب کیلئے آمادہ کریں تو مجھے متبرک قرار دینا۔

پس اے پالنے والے اپنی رحمت سے میرے ساتھ ایک نور پیدا کر، جو میرے آگے اور دائیں (حرکت کرے) چلے، مجھے امن و سلامتی عطا کرے اور میرے قلب کے لئے اطمینان کا باعث ہو اور عاجزی کو ظاہر کرے، جو میرے چہرے کو روشنی عطا کرے اور میری باتوں کی تصدیق کرے اور میری دلیلوں کو درجہ اثبات تک پہنچائے اورمجھے تیری رحمت کے آخری مرتبہ پر فائز کردے اور بہترین درجہ بہشت تک پہنچا دے۔

بارالھا: جنت کے اعلیٰ ترین رتبوں میں سے اپنے بندے اور سول کی ہم نشینی عطا فرما اور مزید یہ کہ بافضیلت ترین، نیک ترین اور قیمتی ترین درجہ جنت ایسے لوگوں کی ہمراہ عطا کر جن پر تیرا انعام ہے جیسے انبیاء، صدیقین، شھداء اور صالحین۔ یہ بہترین دوست ہیں، پروردگار حضرت محمد خاتم النبیین اور تمام انبیاء اور مرسلین پر تمام ملائکہ پر ہو، اور محمد اور ان کی اولاد اطہار پر اور تمام آئمہ ھدیٰ پر درود و سلام بھیج۔ اے جہانوں کے مالک اور پروردگار ہماری التجاؤں کو قبول فرما۔

پرورگارا: محمد پر درود بھیج جس طرح سے ان کے وسیلے سے ہدایت فرمائی ہے اور اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے اپنی رحمت سے نوازا، اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے عزت دار بنایا اور اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے بافضیلت بنایا اور اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے باشرف بنایا اور اس پر درود بھیج جس طرح اس کے وسیلے سے ہماری نصرت فرمائی اور اس پر درود بھیج جس طرح ہمیں اس کے وسیلے سے آگ کے شعلوں سے نجات دی۔

پروردگارا: ان کے چہرے کو نورانیت، ان کے مقام و مرتبہ کو بلند تر ان کی دلیل کو محبت، ان کے نور کو کامل اور ان کے نامہ اعمال کو وزنی ان کی برہان کو برتر، ان کے لئے نعمتوں کی وسعت عطا فرما یہاں تک وہ راضی ہو جائیں ، اور ان کو بہترین مقام بہشت میں پہنچا اور ان کو مقام محمود تک پہنچا جس کا ان سے وعدہ فرمایا ہے اور مقام ومنزلت کے اعتبار سے افضل ترین انبیاء اور رسولوں میں قرار دے۔

اور ہمیں ان کی راہ پر گامزن فرما اور ان کے ہاتھوں سیراب فرما اور ہمیں ان کے حضور میں حوض کوثر اور ان کے گروہ میں محشور فرما، اور ان کے دین پر موت دے اور ہمیں ان کی راہ پر چلنے والا قرار دے اور ان کے فرامین پر چلنے والا بنا، بجائے اس کے کہ ہم احساس کمتری میں مبتلا ہو کر پشیمان ہوجائیں یا شک میں پڑ کر ان سے رستہ جدا کر لیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next