صحیفہ حضرت فاطمه زھراء سلام اللہ علیھا



پھر یہ دعا پڑھیں۔

اے پروردگار: تیرے حضور خاص ناموں کے صدقے سے سوال کرتی ہوں، کیونکہ جب بھی ان ناموں کے ساتھ دعا کرتی ہوں تو وہ پوری ہوجاتی ہیں، اور تیری بارگاہ سے حق دار کے حق کے صدقے میں سوال کرتی ہوں، اور تیرے اس حق کے صدقے میں جو ان سب پر ہے جو تیرے علاوہ ہیں سوال کرتی ہیں کہ میرے فلاں فلاں کام انجام دے۔ (یہاں پر اپنی دلی حاجت طلب کریں۔)

۲۱۔ غم و اندوہ کے برطرف ہونے کیلئے دعا

امام جعفرصادق علیہ السلام سے روایت ہے، میری مادر گرامی حضرت فاطمہ علیھا السلام ایک نماز پڑھتی تھیں جو انہیں حضرت جبرائیل نے تعلیم دی تھی دو رکعت نماز ہے جو اس طرح ہے، پہلی رکعت میں حمد اور سورہ انا انزلنا ایک مرتبہ اور دوسری رکعت میں ایک بار سورہ الحمد اور سورہ اخلاص کرتیں۔ پس جب سلام پھیر لیتیں تو تسبیحات حضرت زہرا پڑھتیں، اور پھر جانماز پر دو زانو بیٹھ کر اپنی حاجات کے لئے یوں دعا مانگتیں، پیغمبر اسلام(ص) پر درود بھیجنے کے بعد دعا کیلئے ہاتھ بلند کرتیں۔

اے پروردگار: آئمہ معصومین کے (متبرک) ناموں کو وسیلہ قرار دے کر تیری طرف آئی ہوں، اور ان (پاکیزہ) ہستیوں کے صدقے میں جن کی گہرائیوں سے سوائے تیرے کوئی آگاہ نہیں متوسل ہوئی ہوں، اور اس کے حق کے ساتھ جس کا حق تیرے نزدیک عظیم ہے، اور تیرے پاکیزہ ناموں کے ساتھ، اور تیری کامل موجودات کے ساتھ کہ جن کے متعلق تو نے مجھے امر کیا کہ تجھے ان ناموں کے ساتھ پکاروں، متوسل ہوئی ہوں۔

اور میں تیرے اس بزرگ اور عظیم الشان نام کے ساتھ جس کے متعلق حضرت ابراہیم کو حکم دیا کہ وہ پرندوں کو آواز دیں اور پرندوں نے ان کو جواب دیا اور اس عظیم الشان نام کے ساتھ کہ جس کے ساتھ آتش نمرود کو حضرت ابراہیم پر ٹھنڈا ہونے کا حکم دیا تھا اور وہ ٹھنڈی ہوگئی، اور تیرے پسندیدہ ناموں کے ساتھ سوال کرتی ہوں اور تیری بارگاہ میں سب سے اچھے ناموں کے ساتھ، اور تیرے حضور میں سب سے عظیم الشان ناموں کے ساتھ، اور ان ناموں کے ساتھ جس سے دعاؤں کو جلدی قبول کرتا ہے، اور حاجت مند بہتر انداز میں اپنے مقصود کو حاصل کرتے ہیں، اور ہر اس چیز کے ذریعہ سے جس کا تو اہل ہے، تجھے پکارتی ہوں۔

اور میں تجھ سے توسل کرتی ہوں، اور تیری طرف متوجہ ہوں، اور تجھ سے مدد کی طلب گار ہوں، اور تجھ سے بخشش، احسان اور فضل کی طلب گار ہوں، اور تیری بارگاہ میں التجا کرتی ہوں، اور تیرے حضور میں خضوع و خشوع کرتی ہوں، اور اپنے افعال کا اقرار کرتی ہوں اور تیری بارگاہ میں اپنے گناہوں کا اعتراف کرتی ہوں۔

تیرے رسولوں اور پیغمبروں پر نازل شدہ کتابوں کے طفیل سے سوال کرتی ہوں، کہ ان سب پر درود بھیج، جیسے تورات، انجیل اور اول سے آخر تک عظیم الشان کتاب قرآن مجید کیونکہ تیر ااسم اعظم ان میں ہے، اور میں ان کتابوں میں موجود تیرے عظیم الشان ناموں کے طفیل سے تیری قربت کی طلب گار ہوں۔

بارالھا میں سوال کرتی ہوں کہ محمد و آل محمد پر درود بھیج اور ان پر رحمتیں فرما، اور میرے کام میں وسعت کو ان کے امور کی وسعتوں کے ساتھ متصل فرما، اور ہر نیک کام میں انہیں مقدم فرما اور انہی سے کام کا آغاز فرما اور ان ایام میں آسمان کے دروازے میری دعاؤں کے لئے کھول دے اور اس دن اور رات میں میرے کام میں وسعت اور دنیا و آخرت میں میری حاجات کو پورا کرنے کیلئے اجازت صادر فرما۔

پس تحقیق، محتاجی اور بیچارگی نے مجھے روند ڈالا ہے، اور پریشان حالی مجھ پر مسلط ہو گئی ہے، نیاز مندی اور ضرورت نے تیری بارگاہ میں پناہ گزین بنا دیا ہے، ذلت و رسوائی میرے چہرے سے آشکار ہے، درماندگی مجھ پر غالب آگئی ہے گناہوں نے مجھے گھیر لیا ہے پس رافت و رحمت مجھ پر واجب ہو گئی ہے۔

یہ وہ وقت ہے جس میں تو نے اپنے اولیاء کی دعاؤں کو قبول کرنے کا وعدہ کیا ہے، پس محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور اپنی قدرت سے فقر اور بیچارگی کو ہم سے دور فرما، اور اپنی نگاہ رحمت سے مجھے مشرف فرما اور مجھے اپنی وسیع رحمتوں میں داخل فرما۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next