صحیفہ حضرت فاطمه زھراء سلام اللہ علیھا



۴۹۔ اپنے محبین کی شفاعت کرتے ہوئے

حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے کہ ایک دن پیغمبر اسلام(ص) حضرت زہرا کے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ حضرت زہرا مفموم اور غمزوہ تھیں، پیغمبر نے فرمایا، بیٹی کس چیز سے پریشان ہو؟ آپ نے کہا اے میرے بابا، محشر اور اس میں لوگوں کی بے بسی سے پریشان ہوں، تو پیغمبر اسلام(ص) نے فرمایا، اے بیٹی وہ دن بہت عظیم ہے۔

اس وقت فرمایا پھر جبرائیل کہیں گے کہ اے فاطمہ اپنی حاجت کہو تو اس وقت کہنا۔

پروردگار، مجھے حسن وحسین کو دکھاؤ،

تو اس وقت وہ دونوں آپ کے پاس لائے جائیں گے، اس حال میں کہ سید الشہداء کے گلہ مبارک سے خون بہہ رہاہو گا۔

پھر جبرئیل بولیں گے، اے زہرا اپنی حاجت بیان کرو تو اس وقت کہنا، "اے پروردگار، میرے شیعہ تو اس وقت ارشاد قدرت ہو گا ان کو بخش دیا ہے، پھر کہنا میرے فرزندوں کے شیعہ، پروردگار عالم کہے گا، ان کو بھی بخش دیا، پھر کہنا پروردگار، میرے شیعوں کے شیعہ تو ارشاد پروردگار ہوگا کہ انہیں آزاد کیا، جو بھی آپ سے عقیدت رکھتا ہوگا وہ جنت میں آپ کے ساتھ ہو گا۔

۵۰۔ محشر مین اپنے شیعوں کے گناہ بخشوانے کیلئے جناب سیدہ کی دعا

امام سجاد علیہ السلام سے روایت ہے کہ قیامت کے دن منادی ندا دے گا، آج آپ پر غم اور ملال نہیں، پھر ندا دے گا، یہ فاطمہ پیغمبر اسلام(ص) کی بیٹی ہیں، وہ اور جو بھی ان کے ساتھ ہے جنت میں جائے گا، -پھر اللہ تبارک و تعالیٰ فرشتے کو بیھجے گا، کہ اے فاطمہ اپنی حاجت کو بیان کرو، تو وہ یوں فرمائیں گی۔

اے پروردگار: میری حاجت یہ ہے کہ مجھے اور میری اولاد کی مدد کرنے والوں کو بخشش دے۔

۵۱۔ قیامت کے دن میں اپنے پیروکاروں کی شفاعت کیلئے اور سید الشہداء کے قاتلوں کی مذمت میں

امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے، فرماتے ہیں میں نے جابر بن عبداللہ انصاری سے سنا ہے کہہ رہے تھے، کہ پیغمبر اسلام(ص) نے فرمایا کہ قیامت کے دن حضرت فاطمہ عرش الہی کے سامنے آکر یوں فرمائیں گی۔ اے میرے پروردگار اے میرے مولا، میرے اورمجھ پر ظلم کرنے والوں کے درمیان فیصلہ فرما۔ پروردگار، میرے اور میرے حسین کے قاتلوں کے درمیان فیصلہ فرما، اتنے میں خداوند تبارک و تعالیٰ کی طرف سے ندا آئے گی، اے میری حبیبہ، اور میرے حبیب کی حبیبہ، مجھ سے مانگو تاکہ میں تجھے عطا کروں، تم شفاعت کرو تاکہ میں قبول کروں، مجھے اپنی عزت و جلالت کی قسم، ظلم کرنے والے میری نگاہوں سے مخفی نہیں رہیں گے، تو پھر حضرت زہرا یوں فرمائیں گی، اے میرے پروردگار اور میرے آقا و مولا، میرے بیٹوں اور میرے پیروکاروں اور میرے فرزندوں کے پیروکاروں اور میرے محبین اور میرں فرزندوں کے محبین کو بخش دے۔

پس اسی دوران اللہ تعالیٰ کی جانب سے ندا آئے گی، کہاں ہیں فرزندان فاطمہ اور ان کے پیروکار اور محبین اور ان کے فرزندوں کے محبین، اتنے میں وہ فرشتگانِ رحمت الہی جو ان کے اطراف میں کھڑے ہوں گے حرکت میں آئیں گے، جبکہ فاطمہّ ان کے آگے آگے چلیں گی، یہاں تک وہ بہشت میں داخل ہوں گے۔

۵۲۔ محشر میں سید الشہداء کے قاتلوں کے بارے میں

حضرت علی علیہ السلام پیغمبر اسلام(ص) سے روایت کرتے ہیں، کہ قیامت کے دن عرش الہیٰ سے منادی ندا کرے گا، اے اہل محشر، اپنی آنکھیں بند کر لو کیونکہ فاطمہ بنت محمد اپنے حسین کی خون آلود قمیض لے کر گذر رہی ہیں۔ پھر فاطمہ عرش الہی کا پایا پکڑ کر کہیں گی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next