صØÛŒÙÛ Øضرت Ùاطمه زھراء سلام Ø§Ù„Ù„Û Ø¹Ù„ÛŒÚ¾Ø§Ø¹Ø±Ø¨ سے جنگ Ùˆ جدال میں تم Ù†Û’ مصیبتیں اور سختیاں برداشت Ú©ÛŒ Ûیں، امتوں سے جنگیں Ú©ÛŒ Ûیں ،اور Ù¾Ûلوانوں سے Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©ÛŒÙ„Ø¦Û’ اٹھے Ûو، ÛÙ… ÛÙ…ÛŒØ´Û Ùرماں روا تھے اور تم Ùرمانبردار، ÛŒÛاں تک اسلام Ú©ÛŒ Ú†Ú©ÛŒ گھومنے Ù„Ú¯ÛŒ اور Ø±ÙˆØ²Ù…Ø±Û Ú©Û’ Øالات درست Ûونا شروع Ûوئے، اور شرک آمیز نعرے خاموش Ûوئے، اور طمع اور تÛمت Ú©ÛŒ دیگیں Ù¹Ú¾Ù†ÚˆÛŒ Ûوئیں، اور Ûرج Ùˆ مرج اور بد نظمی Ú©ÛŒ دعوتیں آرام پا گئیں اور پھردین کانظام مکمل طور پر مربوط ÛÙˆ گیا، پھر کیوں اپنے اقرار Ú©Û’ بعد اپنے ایمان میں Øیران Ùˆ پریشان Ûوئے Ûو، اور ظاÛر Ûونے Ú©Û’ بعد خود Ú©Ùˆ کیوں مخÙÛŒ کرتے Ûو، اور پیش قدمی Ú©Û’ بعد پیچھے کیوں Ûٹتے Ûو، اور ایمان Ú©Û’ بعد شرک کرتے Ûو؟ اÙسوس ایسے Ú¯Ø±ÙˆÛ Ù¾Ø± جو قول دینے Ú©Û’ بعد توڑ دیتے Ûیں اور چاÛتے Ûیں Ú©Û Ù¾ÛŒØºÙ…Ø¨Ø± Ú©Ùˆ عملی میدان سے باÛر کردیں، اسی لئے انÛÙˆÚº Ù†Û’ جنگ کا آغاز کیا، کیا تم ان سے ڈرتے ÛÙˆ ØØ§Ù„Ø§Ù†Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ سزاوار ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ سے ڈرو اگر مومن ÛÙˆ تو۔ Ø¢Ú¯Ø§Û Ø±ÛÙˆ میں دیکھ رÛÛŒ ÛÙˆÚº Ú©Û ÛÙ…ÛŒØ´Û Ø±ÛÙ†Û’ والی تن آسانی سے دل لگا رکھا ÛÛ’ اورجو سربراÛÛŒ کا ØÙ‚ دار تھا اس Ú©Ùˆ دور کر رکھا ÛÛ’ØŒ راØت طلبی Ú©Û’ عادی Ûوگئے ÛÙˆÛ” زندگی Ú©ÛŒ تلخیوں سے گذر کر آسائشوں تک Ù¾ÛÙ†Ú† گئے ÛÙˆÛ” ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø³ Ú©Ùˆ یاد کیا تھا بھلا دیا ÛÛ’ جن Ú©Ùˆ بھلا دیا ÛÛ’ ان Ú©Ùˆ پھر سے یاد کیا ÛÛ’ (یعنی ایمان Ú©Ùˆ بھلایا اور شرک Ú©Ùˆ یاد کیا ÛÛ’) پس جان لو Ú©Û Ø§Ú¯Ø± تم اور تمام اÛÙ„ زمین کاÙر بھی Ûوجائیں تو پھر بھی خدائے بزرگ سب سے بے نیاز ÛÛ’Û” Ø¢Ú¯Ø§Û Ø±ÛÙˆ جو Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ûا مکمل آگاÛÛŒ سے Ú©Ûا تمÛارے اخلاق میں سستی پیدا ÛÙˆ گئی ÛÛ’ØŒ تمÛارے دلوں میں بے Ùائی اور Ø¯Ú¾ÙˆÚ©Û Ù¾ÛŒØ¯Ø§ ÛÙˆ گیا ÛÛ’ØŒ لیکن ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ غمگین دل کا ابال اور غم Ùˆ ØºØµÛ Ú©Ø§ Ûلکا کرتا ÛÛ’ اور جو چیز میرے لئے قابل تØمل Ù†Ûیں ÛÛ’ØŒ ÙˆÛ Ù…ÛŒØ±Û’ سینے کا ابال اور دلیل برÛان کا بیان ÛÛ’ØŒ پس خلاÙت Ú©Ùˆ Ù„Û’ لو،لیکن جان Ù„ÙˆÚ©Û Ø§Ø³ شتر خلاÙت Ú©ÛŒ پشت پر زخم ÛÛ’ اور اس Ú©Û’ پاؤں میں سوراخ ÛÛ’ØŒ جلد Ø¢Ø¨Ù„Û Ø¯Ø§Ø± ÛÛ’ØŒ جس پر ننگ Ùˆ عار Ú©Û’ نشان باقی Ûیں اور غضب خدا اور ÛÙ…ÛŒØ´Û Ú©ÛŒ بدنامی نمایں Ûیں۔ جÛنم Ú©ÛŒ Ø¢Ú¯ Ú©Û’ شعلوں سے جو دلوں پر اØØ§Ø·Û Ú©Ø¦Û’ Ûیں متصل ÛÛ’Û” جو Ú©Ú†Ú¾ کرو Ú¯Û’ ÙˆÛ Ø§Ù„Ù„Û Ø´Ø§Ù†Û Ú©Û’ سامنے ÛÛ’ اور جنÛÙˆÚº Ù†Û’ ستم کئے Ûیں بÛت جلد جان جائیں Ú¯Û’Û” Ú©Û Ú©Ø³ عدالت میں بلا لئے گئے Ûیں اور میں اس Ú©ÛŒ بیٹی ÛÙˆÚº جس Ù†Û’ تمÛیں دردناک عذاب Ú©ÛŒ خبر دی، پس اب جو چاÛتے ÛÙˆ انجام دو اور ÛÙ… بھی اپنا کام کرتے Ûیں تم بھی منتظر رÛÙˆ اور ÛÙ… بھی انتظار میں Ûیں۔ پھر ابو بکر جواب دیتے Ûیں۔
|