صØÛŒÙÛ Øضرت Ùاطمه زھراء سلام Ø§Ù„Ù„Û Ø¹Ù„ÛŒÚ¾Ø§Û¶Û¶Û” اپنی ÙˆÙات میں تعجیل کیلئے دعا
پروردگار: میری ÙˆÙات میں جلدی Ùرما، Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ میرے لئے تنگ اور مشکل ÛÙˆ گئی ÛÛ’Û” Û¶Û·Û” ÙˆÙات Ú©Û’ وقت
پروردگار: Ù…Øمد مصطÙÛ’Ù° اور ان Ú©Û’ مجھ سے اشتیاق اور پیار Ú©Û’ واسطے اورمیرے شوÛر علی المرتضےٰ اور ان Ú©Û’ غم کھانے کا ÙˆØ§Ø³Ø·Û Øسن مجتبیٰ Ú©Û’ مجھ پر Ú¯Ø±ÛŒÛ Ú©Ø±Ù†Û’ کا واسطÛØŒØسین Ø´Ûید اور ان Ú©Û’ غمگین Ûونے کا ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ø§ÙˆØ± میرے Ùرزندوں اور ان Ú©Û’ مجھ پر Øسرت کرنے کا ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ú©Û Ù¾ÛŒØºÙ…Ø¨Ø± اسلام(ص) Ú©ÛŒ امت Ú©Û’ گناÛÙˆÚº سے درگذر Ùرما، اور ان پر رØÙ… Ùرما، اور ان Ú©Ùˆ داخل بÛشت Ùرما، اور میری بیٹیوں کا ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ø§ÙˆØ± ان Ú©Û’ پرØسرت Ûونے کا ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ú©Û Ù¾ÛŒØºÙ…Ø¨Ø± اسلام(ص) Ú©ÛŒ امت Ú©Û’ گناÛگاروں Ú©ÛŒ مغÙرت Ùرما اور ان پر رØÙ… کر اور ان Ú©Ùˆ جنت میں داخل Ùرما، Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ØªÙˆØ³Ø¨ سے بڑا مسئول اور بÛترین رØÙ… کرنے والا ÛÛ’Û” Û¶Û¸Û” وقت ÙˆÙات میں رØمت الÛÛŒ Ú©Û’ Øصول کیلئے
Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ø¨Ù† Øسن، اپنے باپ سے روایت کرتے Ûیں Ú©Û Ûنگام ÙˆÙات جناب زÛرا Ù†Û’ ایک جانب ØªÙˆØ¬Û Ú©Ø±ØªÛ’ Ûوئے یوں Ùرمایا، Øضرت جبرئیل پر سلام، رسول خدا پر سلام، اے پروردگار، مجھے اپنے پیغمبر Ú©ÛŒ ÛمراÛÛŒ نصیب Ùرما، اے پروردگار تیرے رضوان میں، تیرے جوار میں، اور اپنے پرامن بÛشتی گھر میں ساکن قرار دے۔ پھر Ùرمایا کیا جو میں دیکھ رÛÛŒ ÛÙˆÚº آپ بھی دیکھ رÛÛ’ Ûیں؟ پوچھا کیا دیکھ رÛÛŒ Ûیں، Ùرمایا ÛŒÛ Ø§ÛÙ„ آسمان Ú©Û’ دستے Ûیں، ÛŒÛ Ø¬Ø¨Ø±Ø¦ÛŒÙ„ اور ÛŒÛ Ù¾ÛŒØºÙ…Ø¨Ø± Ûیں جو Ùرما رÛÛ’ Ûیں اے میری بیٹی آؤ جو Ú©Ú†Ú¾ تیرے لئے Ø¢Ú¯Û’ ÛÛ’ تیرے لئے بÛتر ÛÛ’Û” جناب Ø³ÛŒØ¯Û Ú©Û’ خطبات
Û±Û” Ùدک Ú©Û’ غصب Ûونی Ú©Û’ بعد
روایت ÛÛ’ جب ابو بکر، اور عمر Ù†Û’ Ùدک غصب کر لینے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©ÛŒØ§ØŒ اور ÛŒÛ Ø®Ø¨Ø± جناب زÛرا Ú©Û’ پاس Ù¾Ûنچی، تو آپ Ù†Û’ Ø¨Ø±Ù‚Ø¹Û Ø³Ø± پر لیا اور اپنی Ø±Ø´ØªÛ Ø¯Ø§Ø± اور گھرمیں کام کرنے والی خواتین Ú©Û’ ÛÙ…Ø±Ø§Û Ø§Ø³ انداز میں مسجد نبوی Ú©ÛŒ جانب بڑھیں Ú©Û Ø¢Ù¾ کا Ø¨Ø±Ù‚Ø¹Û Ø²Ù…ÛŒÙ† پر کھنچا جا رÛا تھا اور پیغمبر اسلام(ص) Ú©ÛŒ Ø·Ø±Ø Ú†Ù„ØªÛŒ Ûوئی ابو بکر Ú©Û’ پاس گئیں جو Ù…Ûاجرین، Ùˆ انصار اور بعض دوسرے لوگوں Ú©Û’ درمیان بیٹھے تھے، اس دوران لوگوں اور آپ Ú©Û’ درمیان Ù¾Ø±Ø¯Û Ù„Ú¯Ø§ دیا گیا، آپ Ù†Û’ دلخراش Ø¢Û Ø¨Ú¾Ø±ÛŒ جس پر لوگ رونے Ù„Ú¯Û’ اور مسجد اور Ù…ØÙÙ„ میں Ûیجان پیدا ÛÙˆ گیا، Ú©Ú†Ú¾ دیر خاموش رÛیں، ÛŒÛاں تک Ú©Û Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û ÙˆÙ„ÙˆÚ¯ÙˆÚº پر سکوت طاری Ûوا، تو تب Øمد باری تعالیٰ سے اپنے کلام کا آغاز ÛÙˆ گیا، اور رسول خدا پر درود Ùˆ سلام بھیجا، Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø±ÙˆÙ†Û’ Ú©ÛŒ آوازیں بلند Ûوئیں، پھر جب سکوت طاری Ûوا تو اپنی Ú¯Ùتگو Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯Û’ بڑھاتے Ûوئے Ùرمایا۔ نعمتیں عطا کرنے پر اس Ú©ÛŒ Øمد وثنا کرتی Ûوں، اور الÛام کرنے پر اس Ú©ÛŒ شکر گذار Ûوں، مخلوق پر نعمتوں Ú©ÛŒ کثرت اور وسیع Ùˆ عریض عطاؤں پر اس Ú©ÛŒ ثنا گواÛوں، ان گنت اØسانات جن Ú©Ùˆ شمار کرنے سے عاجز Ûیں اور اجر Ùˆ ثواب دینے Ú©ÛŒ Øد اور انتÛا Ú©Ûیں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛÛ’ اور ÛÙ…ÛŒØ´Û Ú©Û’ لئے ادراک اور شعور سے وسیع تر ÛÛ’ اس Ù†Û’ لوگوں Ú©Ùˆ دعوت دی Ú©Û Ø§Ø³ سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø´Ú©Ø± گذار کریں ØªØ§Ú©Û ÙˆÛ Ù†Ø¹Ù…ØªÙˆÚº میں اضاÙÛ Ùرمائے، اور اس Ø·Ø±Ø Ù†Ø¹Ù…ØªÙˆÚº میں وسعت سے لوگوں Ú©Ùˆ اپنی شکر گذاری Ú©ÛŒ Ø·Ø±Ù Ù…ØªÙˆØ¬Û Ú©ÛŒØ§ اور شکر گذار Ûونے پر ان نعمتوں میں دوگنا اضاÙÛ Ùرمایا۔ اور میں گواÛÛŒ دیتی ÛÙˆÚº Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú©ÙˆØ¦ÛŒ معبود Ù†Ûیں اور اس کا کوئی شریک Ù†Ûیں، ÛŒÛ Ø¨Ûت بڑی بات ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø®Ù„Ø§Øµ Ú©Ùˆ لوگوں Ú©ÛŒ عاقبت بخیر Ûونے اور دلوں Ú©Ùˆ اپنے سے ملنے کا ظر٠قرار دیا ÛÛ’ اور تÙکر اور سوچنے Ú©Û’ لئے اپنی Ù¾Ûچان Ú©Ùˆ آسان بنایا، ÙˆÛ Ø°Ø§Øª جسے آنکھیں دیکھنے سے قاصر Ûیں، زبانیں اس Ú©ÛŒ توصی٠کرنے سے ناتواں Ûیں، خیالات اس Ú©Ùˆ درک کرنے سے عاجز Ûیں۔
|