صحیفہ حضرت فاطمه زھراء سلام اللہ علیھا



بارالھا: دین پر عمل پیرا ہونے میں کسی امتحان میں نہ ڈال، اور دنیا کو میرا اہم مقصد قرار نہ دے۔

بارالھا: دین میرا اہم مقصد حیات ہے۔ اس کی اصلاح فرما اور دنیا میں میرا معاش ہے اور اسے درست فرما، میری آخرت کو سنوار کہ جن کی طرف لوٹ کر جاتا ہے۔ میری زندگی میں اضافہ فرما اور میری موت کو ہر برائی سے نجات کا وسیلہ بنا۔

بارالھا: تو بخشنے والا اور بخشش کو دوست رکھتا ہے پس مجھ سے درگذر فرما۔

بارالھا: مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک میری زندگی میرے لئے خیرو برکت رکھتی ہے اور مجھے اس وقت موت آئے جب موت میں بہتری ہو، اور ظاہر و باطن اور غضب و رضا میں انصاف کی توفیق دے۔

بارالھا: فقر و بے نیازی میں میانہ روی اور ہمیشہ رہنے والی نعمتوں کا سوال کرتی ہوں اور موت کے بعد تیری رضا اور لذت دیدار کا سوال کرتی ہوں۔

بارالھا: اپنے کاموں میں تجھ سے ہدایت کی طلبگار ہوں اور اپنے نفس کے شر سے تجھ سے پناہ مانگتی ہوں۔

بارالھا: خود پر ظلم کرتے ہوئے برے کام انجام دیئے، پس تو مجھے معاف فرما کیونکہ تیرے علاوہ کوئی گناہ معاف کرنے والا نہیں۔

بارالھا: سلامتی میں تعجیل، آزمائش میں صبر اور دنیا سے تیری رحمت کی طرف گامزن ہونے کا سوال کرتی ہوں۔

بارالھا: تجھے اور تیرے ملائکہ اور حاملان عرش اور جو کچھ زمین و آسمان میں ہے گواہ بناتی ہوں کہ تو ہی خدا ہے تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں اور تیرا کوئی شریک نہیں ہے اور محمد تیرا بندہ اور رسول ہے اور تجھ سے ہی سوال کرتی ہوں تو یکتا ہے کیونکہ تمام تعریفیں تیرے لئے ہیں اور تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں اور تو زمین و آسمان پیدا کرنے والا ہے، اے وہ ذات جو ہر چیز سے پہلے موجود تھی اور ہر چیز کو پیدا کیا اور جب کوئی چیز بھی نہیں ہوگی تو تیری ذات موجود ہوگی۔

بارالھا: میری چشم انتظار تیری رحمت کی طرف لگی ہے اور اپنے ہاتھوں کو تیری بخشش کی طرف پھیلائے ہوئے ہوں پس جب تم سے سوال کروں تو مجھے محروم نہ فرمانا اور جب استغفار کروں تو مجھے عذاب نہ فرمانا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next