صحیفہ حضرت فاطمه زھراء سلام اللہ علیھا



۱۳۔ صبح و شام میں جناب سیدہ کی دعا

اے زندہ و پائندہ تیری رحمت کی پناہ کی طلب گار ہوں، کہ میرے تمام کاموں کی اصلاح فرما، اور مجھے میرے نفس کے حوالہ نہ کر۔

دوسری روایت میں یوں ہے۔

اے زندہ اور ہمیشہ رہنے والے، تیری رحمت کی پناہ کی طلب گار ہوں، مجھے آنکھ جھپکنے کے برابر بھی تنہا نہ چھوڑ اور میرے تمام کاموں میں اصلاح فرما۔

 

جناب سیدہ کی دعائیں حاجتوں کی برآوری میں

۱۴۔ حاجات کو بر لانے کے لئے دعا

اے عزیز ترین یاد شدہ نام اور عزت وجبروت میں سب سے پرانا نام، اور اے رحمت کے طلب گار پر رحمت کرنے والے، اور ہر پناہ گزین کیلئے پناہ گاہ، اور ہر غمگین پر رحم کرنے والے جو اس کی بارگاہ میں اپنے دکھ درد کی شکایت لے کر آئے اور اے وہ ذات جس سے نیکیاں بجا لانے کی توفیق طلب کی گئی اور اس نے فوراً ہی عطا فرمائی، اے وہ ذات جس سے نورانی مخلوق فرشتے خوف زدہ ہیں۔

میں سوال کرتی ہوں، تیرے حاملان عرش، اور عرش کے اطراف میں رہنے والوں، اور تیرے عذاب کے ڈر سے تیری تسبیح و تقدیس کرنے والوں کے نام سے، اور تجھے ان ناموں کا واسطہ دے کر پکارتی ہوں جن کے ذریعے سے جبرائیل، میکائیل، اسرافیل نے پکارا، میری دعاؤں کو قبول فرما، اور میری مشکلات دور فرما، اور میرے گناہوں پر پردہ ڈال۔

اے وہ ذات جس نے مخلوقات میں صور پھونکنے کا حکم دیا، تاکہ مخلوق قیامت کے بڑے اجتماع میں اکٹھی ہوں، اور اس نام کے طفیل سے جس کے ساتھ تو بوسیدہ ہڈیوں کو زندہ کرتا ہے، چاہتی ہوں کہ میرے دل کو زندہ، سینے کو کشادہ، اور میرے امور کی اصلاح فرما۔

اے وہ ذات جس نے بقا اور ہمیشگی کو اپنے لئے مخصوص رکھا، جبکہ مخلوقات کیلئے موت، زندگی، اور فنا کو رکھا، اے وہ ذات جس کا عمل اس کی گفتار کے مطابق اور جس کی گفتار اسکے فرمان کے مطابق، اور اس کافر ماں جس پر چاہے جاری ہوتا ہے۔

بارالھا: تجھے اس نام کا واسطہ دے کر پکارتی ہوں، جس نام سے حضرت ابراہیم خلیل اللہ نے آتش نمرود میں گرتے ہوئے پکارا تھا، تو نے ان کی دعا کو قبول کرتے ہوئے فرمایا یَا نَارُ لحُوْنِیْ بَرْداً و سَلَاماً عَلٰی اِبْرَاہِیْم اور اس کے نام کے ذریعے سے جس نام سے حضرت موسیٰ نے کوہ طور کے کنارے سے تیری امان چاہی تھی اور تو نے ان کی دعا کو قبول فرمایا تھا، اس نام کے ساتھ جس سے حضرت عیسیٰ کو روح القدس سے پیدا کیا۔

اور اس نام کے ساتھ جس سے حضرت زکریا کو حضرت یحییٰ سے نوازا، اور حضرت ایوب سے دکھوں کو دور کیا، اور حضرت داؤد کی توبہ قبول فرمائی تھی، اور ہواؤں کو حضرت سلیمان کے لئے مسخر کیاتھا تاکہ وہ ان کے حکم سے گردش میں آئیں، اور اسی طرح شیاطین کو ان کے زیر اثر کیا، اور ان کو پرندوں کی زبانوں سے آشنا کیا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next