صحیفہ حضرت فاطمه زھراء سلام اللہ علیھا



روایت میں ہے کہ حضرت زہرا اپنے اہل خانہ کو شب قدر میں سونے نہیں دیتی تھیں، تھوڑی غذا فراہم کرکے ان کو بیدار رکھتی تھیں، لہذا شب بیداری کیلئے دن ہی سے تمام معاملات طے کر لیتی تھیں اور فرماتی تھیں محروم اور نقصان اٹھانے والا ہے وہ انسان جو شب قدر سے محروم رہا۔

۲۶۔ مہمان کے احترام میں فرمایا

رویات ہے کہ ایک آدمی پیغمبر اسلام(ص) کی خدمت میں پہنچا، اور بھوک اور تنگدستی کے متعلق شکایت کی، تو رسول خدا نے فرمایا، آج رات کون اس آدمی کو کھانا کھلائے گا، امیر المومنین علی نے کہا، اے رسول خدا یہ سعادت میں لینا چاہتا ہوں، پھر امیر المومنین علی، حضرت فاطمہ کے پاس آئے او رکہا اے رسول خدا کی بیٹی کھانے کیلئے کوئی چیز ہے، تو انہوں نے جواباً کہا کہ ہمارے پاس بچوں کی غذا کے علاوہ کچھ بھی باقی نہیں بچا ہے، لیکن ہم اپنے مہمانوں کو اپنے سے مقدم رکھتے ہیں۔

۲۷۔ ہمسائے کو خود پر مقدم رکھنا

امام حسن علیہ السلام سے روایت ہے کہ میری ماں حضرت فاطمہ شب جمعہ کو مسلسل عبادت میں مشغول اور رکوع و سجود بجا لا رہیں تھیں، یہاں تک طلوع فجر ہوگئی اور میں نے سنا کہ مردوں اور عورتوں کے نام لے لے کر بہت زیادہ ان کے لئے دعا مانگ رہی تھیں لیکن اپنے لئے کوئی دعا نہیں مانگی۔ میں نے عرض کیا، امی جان، جس طرح دوسرے لوگوں کیلئے دعا فرما رہی ہیں، اپنے لئے کیوں نہیں کرتیں، تو فرمایا، میرے فرزند پہلے ہمسایہ، پھر اپنا خاندان۔

۲۸۔ ماں کی فضیلت میں

ہمیشہ اپنی ماں کی خدمت میں رہو، کیونکہ بہشت ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔

۲۹۔ میاں، بیوی کے وظائف کی تعین میں فرمایا

امیر المومنین علی علیہ السلالم اور حضرت زہرا اپنے گھریلو معاملات میں اپنے اپنے وظائف کے تعین میں پیغمبر اسلام(ص) سے تقاضا کرتے ہیں۔ پیغمبر اسلام(ص) گھر کے اندرونی معاملات اور کاموں کو جناب سیدہ کے سپرد کرتے ہیں اور گھر کے باہر کام امیر المومنین کے سپرد کرتے ہیں، حضرت فاطمہ فرماتی ہیں میری خوش حالی اور مسرت سے سوائے ذات خدا کے کوئی واقف نہیں کہ پیغمبر اسلام(ص) نے مردوں کے معاملات سے مجھے معاف رکھا۔

۳۰۔ بہترین مردوں کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next