تقيہ ايک قرآني اصول

تأليف :غلام مرتضي انصاري


ابو طالب(ع) اور تقيہ

بعض نفسياتي خوہشات کے اسیر او ر ریاست طلب ،دین فروش اور درہم و دینار کے لالچی لوگوں نے ظالموں کے ساتھ گھٹ جوڑ کرکے اپنی کتابوں میں ابوطالب کے ایمان کو مشکوک ظاہر کرنا چاہا . نعوذ باللہ ! آپ شرک کی حالت میں اس دنیا سے چلے گئے ؛ جبکہ آپ کی شخصیت ، عظمت اور اسلام کے ساتھ محبت اور ایمان پر واضح دلائل موجود ہیں .ابوطالب(ع) کی ذات وہ ہے جسے پیامبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم) کی حمایت کا شرف حاصل ہے ؛ کہ آپ نے حضور (صلی الله علیه و آله وسلم) کو کفار قریش اور دوسرے دشمنوں کے مکر وفریب اور ظلم وستم سے بچاتے رہے ، جبکہ وہ لوگ آپ(صلی الله علیه و آله وسلم) کی جان کے درپے تھے .

اگر آپ کا اسلام اور پیامبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم) پر مکمل ایمان اور اعتقاد نہ ہوتا توکیسے دعوت ذوالعشیرہ کے موقع پر رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) کو یوں خطاب کیا ؟!:

 

والله لن يصلوا اليك بجمعهم

حتي اوسد في التراب دفينا

فاصدع بامرك ما عليك غضاض

هوابشر بذاك وقرمنك عيونا

و دعوتي و علمت انتك ناصحي

ولقد دعوت و كنت ثم امينا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next