تقيہ ايک قرآني اصول

تأليف :غلام مرتضي انصاري


یہ تعریف زیادہ تر مداراتي تقيہ کی طرف اشارہ کرتی ہے ،جس میں پوری انسانیت خواہ مسلمان ہو یا کافر ، مخالف ہو یا موافق، سب شامل ہیں ، که انسانيت کے ناطے ايک دوسرے پر رحم کرے اور احترام کي نگاه سے ديکھے .اس سلسلے ميں اگر تقيہ کرنے پر مجبور هوجائے تو اس کے لئے ضروري هے ،تقيہ کرے .

تقيہ کی جامع اور مانع تعريف

تقیہ کے مختلف موارد کے پیش نظر درج ذیل تعریف جامع اور مانع تعریف ہوگی : التقية اخفاء حق عن الغيرا واظهار خلافه لمصلحة اقوي .(5 ) تقيہ،حق کو دوسروں کی نظروں سے چھپانے کیلئے مخالفت کا اظهار کرنا ، اس شرط کے ساتھ کہ چھپائی جانے والی مصلحت ، اظہار کرنے والی مصلحت سے زیادہ مہم تر ہو.اس عبارت میں (اخفاء حق اور اظہار خلاف )یہ دو ایسی عبارت ہے جس میں چھپائے جانے والا تقيہ اور نہ چھپائے جانے والا تقیہ اور مدارات والا تقیہ شامل ہوجاتا ہے .لیکن كلمه مصلحت جو تعريف کا ثقیل ترین اور لغوی اوراصطلاحی معانی کے درمیان ارتباط پیدا کرنے والا نکتہ ہے . اور اس طرح مصلحت یعنی مفسدہ کا دفع کرنا اور منفعت کا جلب کر نا مراد ہے .جس کی تقسیم بندی کچھ یوں کی جاسکتی ہے :

مصلحت کی قسمیں

مصلحت کی دو قسمیں ہیں:

1. نقصان سے بچنا" دفع ضرر"

2. منفعت حاصل کرنا ہے "جلب منفعت"

 

نقصان سے بچنا انفرادی ہو یا اجتماعی .

انفرادی نقصان خود تین طرح کے ہیں :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next