وہابیت کے چہرے



”کبھی بھی کوئی مسلمان،عقائد سے متعلق کسی مسئلہ میں اپنا نظریہ بیان کر نے سے نہ کافر ھوتا ھے نہ فاسق، اس کے بعد انھوں نے ان بزرگوں کے نام ذکر کئے ہیں جو اس نظریہ کے قائل تھے، یہاں تک کہ وہ کہتے ہیں:”جہاں تک ہمارے علم میں ھے یہ تمام صحابہ کا قول ھے اور ہمیں اس بارے میں کوئی اختلاف نظر نہیں آتا ھے۔“ (الفصل، مولفہ: ابن حزم، ج۲، ص۲۴۷، نیز کتاب الیواقیت و الجواہر، مولفہ: شعرانی مبحث ۵۸ ملاحظہ فرمائیں)

ابن تیمیہ نے خود اعتراف کیا ھے کہ خوارج کے علاوہ کسی شخص نے کسی مسلمان کو کسی گناہ یا اپنی رائے ظاہر کرنے کی وجہ سے کافر نہیں قرار دیا ۔ ( ابن تیمیہ کے فتووں کامجموعہ، ج۱۳، ص ۲۰)

لہذا وہابیوں نے اپنی اس بدعت میں خوارج کے علاوہ اور کسی کی پیروی نہیں کی ھے!!

 

 

ساتویں فصل

 

وہابی اور خوارج

 

عجیب بات ھے کہ مسلمانوں کو راہ حق سے منحرف کرنے کے بارے میں وہابیوں اور خوارج کے درمیان اس درجہ شباہت پائی جاتی ھے کہ ایک محقق اور صاحب علم یہی سمجھتا ھے کہ یہ وہی لوگ ہیں اگرچہ زمانہ کے اعتبار سے ان کے درمیان کافی فاصلہ پایا جاتا ھے۔

اب آپ ان دونوں فرقوں کی شباہت کی وجہیں ملاحظہ فرمایئے:

الف:  تمام مسلمانوں Ú©Û’ برخلاف خوارج Ù†Û’ یہ کہا Ú¾Û’ کہ: گناہ کبیرہ کرنے والا کافر Ú¾Û’Û”

اسی طرح وہابیوں نے بعض کاموں کی وجہ سے مسلمانوں کو کافر قرار دیا ھے۔ (مزید تفصیل کے لئے محمد بن عبد الوہاب کی کشف الشبہات اور صنعانی کی تطہیر الاعتقاد ملاحظہ فرمایئے)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next