وہابیت کے چہرے



صحابہ Ù†Û’ جناب حمزہ بن عبد المطلب Ú©ÛŒ جو زیارت Ú©ÛŒ تھی یا انھوں Ù†Û’ وہاں نماز ادا Ú©ÛŒ تھی اور دوسرے مسلمان بھی آج ان Ú©ÛŒ پیروی میں ایسا ہی کرتے ہیں۔ اسے دیکھ کر وہابیوں کا جتنا خون کھولتاھے کیا   بیت المقدس، بوسنیا اور لبنان Ú©Û’ مسلمانوں پر ٹوٹنے والے مظالم دیکھ کر بھی ان کا یہی حال ھوتا Ú¾Û’ØŸÛ”

یاجس طرح سبط رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) حضرت امام حسین(ع) کی قبر مبارک کی زیارت کے لئے صحابہ، تابعین اور حتی امام احمد بن حنبل کے دور میں بھی سینکڑوں میل کا سفر کر کے لوگ جاتے تھے (جس کا تذکرہ ابن تیمیہ کے الفاظ میں گذر چکا ھے) اس کا نام سن کر جس طرح ان کی تیوریوں پر بل پڑ جاتے ہیں۔کیا اسلامی ممالک کی تیل کی دولت پر امریکی تسلط کو دیکھنے کے بعد بھی انہیں اسی طرح غصہ آتا ھے؟۔

جس طرح قبر پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) پر پیش کئے جانے والے ہدایا و نذورات کو دیکھ کر وہ آگ بگولا ھو جاتے ہیں کیا بعض مسلم ممالک پر زبردستی لگائی جانے والی اقتصادی پابندیوں کو دیکھنے کے بعد بھی ان کا یہی حال ھوتا ھے؟۔

اے کاش! ہمیں ایسی یا اس سے ملتی جلتی کوئی تصویر، ان کے یہاں نظر آجاتی۔۔۔۔

واقعاً بڑے ہی افسوس کا مقام Ú¾Û’ کہ قوت Ùˆ طاقت نیز فکری  اور جسمانی توانائیوں کا اتنا بڑا سرمایہ ان فضول کاموں میں صرف ھوجاتاھے اور چند جاہلوں، نادانوں اور سیدھے سادے یا پست طینت لوگوں Ú©Û’ علاوہ کوئی ان Ú©ÛŒ طرف دھیان بھی نہیں دیتا Ú¾Û’Û”

آخر وہابی حضرات ان مواقع پر اتنے جذباتی اورمتعصب کیوں ھو جاتے ہیں؟ اس کے متعدد اسباب ہیں جن میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں ۔

سب سے پہلے ان کی کوتاہ فکری اور تنگ نظری، کیونکہ انہیں اس کے علاوہ کچھ معلوم ہی نہیں ھے اوران کے ذہن میں اس کے علاوہ اور کوئی فکر پیدا ہی نہیں ھو پاتی۔

 Ø¯ÙˆØ³Ø±Û’ یہ کہ یہ لوگ رسم زندگی اور زمانہ Ú©Û’ ساتھ پیشرفت کرنے Ú©Û’ صحیح معنی سمجھنے سے قاصر ہیں لہذا جدید دور Ú©Û’ جدید تقاضوں Ú©Û’ مطابق اپنے دینی، علمی اور سماجی مسائل کا حل تلا Ø´ نہیں کرسکتے اور اسی وجہ سے یہ اپنی انہیں قدیم روایتوں پر اڑے رہتے ہیں اوران Ú©ÛŒ تعظیم یا انہیں تقدس کا لبادہ اوڑھانے میں افراط کا شکار ہیں،تاکہ اس طرح اپنے کواس ترقی یافتہ دنیا سے بالاتر سمجھ سکیں۔

تیسرے یہ کہ یہ تمام مسلمانوں کے بارے میں تنگ نظری اور کینہ پروری کے لئے اپنی مثال آپ ہیںیعنی یہ لوگ ان کی کوئی بھلائی دیکھنا پسند نہیں کرتے اور ان کے دل،مسلمانوں کی بدخواہی سے بھرے ھوئے ہیں۔

جو شخص بھی ان کے کھوکھلے نعروں، جھوٹ اور افتراء سے مملو تہمتوں کو دیکھتا ھے وہ ان کی کوتاہ فکری، تنگ نظری، دشمنی اور نادانی نیز کم عقلی کا بخوبی احساس کرلیتا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next