وہابیت کے چہرے



لہذا وہابیوں کے نظریہ کے مطابق، اصحاب پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) اور ان کی پیروی کرنے والے تمام حضرات ایسے مشرک ہیں جو واجب القتل ہیں بلکہ عقیدہٴ وہابیت کے مطابق نہ صرف یہ کہ یہی حضرات مشرک ہیں بلکہ اگر کوئی شخص یہ سن لے کہ صحابہ اور ان کے تابعین نے پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے شفاعت طلب کی تھی اور وہ ان کے اس عمل سے بیزاری کا اظہار نہ کرے اورانھیں کافر نہ سمجھے تو اس کی جان و مال بھی مباح ھے۔

سبحان اللہ!!

وہابیت اپنے اس عقیدہ اور مذہب کے بعد امت مسلمہ میں کس کو مسلمان سمجھتی ھے اوراپنے اسلاف میں کس کی پیرو باقی رہ جاتی ھے؟؟!

 

 

چوتھی فصل

 

صحابہ کے بارے میں وہابیوں کا عقیدہ

 

الف: پہلے یہ ثابت کیا جاچکا ھے کہ وہابی عقائد کے مطابق اکثر صحابہ یا کافر ہیں یامشرک! اور اس میں وہ تمام صحابہ شامل ہیں جو پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کی وفات کے بعد آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)سے شفاعت طلب کرتے تھے اور آپ کی قبر مبارک کی زیارت کے لئے جاتے تھے یا اسے جائز سمجھتے تھے، یا دوسروں کو یہ اعمال انجام دیتے ھوئے دیکھتے،مگر بیزاری کا اظہار نہیں کرتے تھے، حتی کہ جو لوگ اس کے جواز کے قائل تھے اوروہ انہیں کافر یا مشرک اور ان کی جان و مال وغیرہ کو حلال نہیں قرار دیتے تھے وہ بھی اسی حکم میں ہیں!!

یہ بات وہابی عقائد کا لازمہ ھے اور ان کا موجودہ نظریہ بھی یہی ھے۔

لیکن یہ لوگ اپنی باتوں کے دوران صحابہ کا جو احترام کرتے ھوئے دکھائی دیتے ہیں،در حقیقت ان باتوں کے ذریعہ یہ لوگ سادہ لوح عوام کو فریب دیتے ہیں کیونکہ ان کے سامنے یہ اپنا اصل عقیدہ بیان کرنے سے ڈر تے ہیں لہذا ان کے خوف کی وجہ سے صحابہ کی تکفیر کے مسئلے کو صحیح انداز سے بیان نہیں کرتے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next