وہابیت کے چہرے



 ÙˆÛØ§Ø¨ÛŒÙˆÚº Ú©ÛŒ رد میں بہت سارے کتابچے تحریر کئے گئے ہیں جن Ú©ÛŒ تعداد اتنی زیادہ Ú¾Û’ کہ ان Ú©ÛŒ گنتی مشکل Ú¾Û’ ان میں سر فہرست خود محمد بن عبد الوہاب Ú©Û’ دور Ú©Û’ لوگوں Ú©Û’ خطوط ہیں خاص طور سے جو Ú©Ú†Ú¾ حنبلی علماء Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ مخالفت میں تحریر کیا Ú¾Û’Û” ان میں سے اکثر خطوط مندرجہ ذیل کتابوں میں نقل ھوئے ہیں ملاحظہ فرمایئے: ابو حامد مرزوق کی”التوسل بالنبی(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) Ùˆ الصالحین“،احمد بن زینیی دحلان کی”الدرر السنیہ فی الرد علی الوہابیہ‘اور استاد حسین حلم الیشیق Ú©ÛŒ کتاب” علماء المسلمین Ùˆ الوہابیون“۔

Û²Û±Û” سعادة  الدارین فی الردّ علی الفرقتین الوہابیة Ùˆ مقلدة الظاہریة: شیخ ابراہیم، بن عثمان سمنودی مصری۔

۲۲۔ السیف الباتر لعنق المنکر علی الاٴکابر، موٴلفہ: ابو حامد مرزوق۔

۲۳۔ سیف الجبار المسلول علی اعداء الابرار، موٴلفہ: شاہ فضل رسول قادری۔

۲۴۔ صلح الاخوان فی الردّ علی من قال بالشرک و الکفران،موٴلفہ: شیخ داؤود بن سلیمان بغدادی۔

۲۵۔ الصواعق الالٰہیہ فی الرد علی الوہابیة:موٴلفہ: شیخ سلیمان بن عبد الوہاب، (محمدبن عبد الوہاب کے بھائی)

۲۶۔ فتنة الوہابیة: احمد بن زینی دحلان۔

۲۷۔ الفجر الصادق: شیخ جمیل صدقی زہاوی۔

۲۸۔ فصل الخطاب فی الردّ علی محمّد بن عبد الوہاب،موٴلفہ: شیخ سلیمان بن عبد الوہاب (محمد بن عبد الوہاب کے بھائی)

۲۹۔ کشف الارتیاب فی اتباع محمّد بن عبد الوہاب،موٴلفہ: سید محسن امین۔

۳۰۔ ہٰذہ ہی الوہابیة،موٴلفہ: شیخ محمد جواد مَغنیہ۔

ان کے علاوہ بھی متعدد کتابیں موجودہیں جن میں سے بعض کے نام کیونکہ اس کتاب کے اندر ذکر ھوچکے ہیں لہٰذا ہم نے اختصار کی بناپران کو یہاں ذکر نہیں کیاھے۔

               

 



[1] فتووں کامجموعہ: ابن تیمیہ، ج۳، ص۳۴۹

[2] ( رؤوس المسائل :نووی،  وفاء الوفاء، ص Û±Û³Û·Û·)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26