قیامت کی ضرورت



یا فقط”جسم“ھے جیسا کہ جناب جبائی اور ان کے پیر و کار افراد کا نظریہ ھے کیونکہ ان کا نظریہ یہ ھے کہ روح ھی جسم ھے؟

یا جسم کے ساتھ روح بھی جیسا کہ اکثر علماء اسلام کا عقیدہ ھے۔

اس موضوع سے متعلق آیاتِ قرآنی کے سیاق سے ذہن میںاس بات کا تبادر هوتا ھے کہ قیامت میں ایسے زندہ جسم کے ساتھ اٹھا یا جائے گا جو لذتِ نعمت اور دردِ عذا ب درک کر سکے ،یعنی ”جسم کے ساتھ روح“جس میں تمام عضوو تمام صفات و خصوصیات موجود هوں گے۔قرآن مجید کی مذکورہ آیات اپنی تمام وضاحت کے ساتھ اپنے مقصود و معنی کو بیان کرتی ھیں اور کسی بھی طرح کی تاویل و قید سے منزہ ھے ،اور دلالت کے اعتبار سے بھی اتنی واضح ھیں کہ ان میں کسی طرح کی ھیرا پھیری نھیں کی جا سکتی ۔

ارشاد خدا وندی ھے:

<وَیَوْمَ یُحْشَرُ اٴَعْدَاءُ اللهِ إِلَی النَّارِ فَہُمْ یُوزَعُونَ Û” حَتَّی إِذَا مَا   جَاءُ وْہَا شَہِدَ عَلَیْہِمْ سَمْعُہُمْ وَاٴَبْصَارُہُمْ وَجُلُودُہُمْ بِمَا کَانُوا یَعْمَلُونَ۔ وَقَالُوا لِجُلُودِہِمْ لِمَ شَہِدْتُمْ عَلَیْنَا قَالُوا اٴَنطَقَنَا اللهُ الَّذِی اٴَنطَقَ کُلَّ شَیْءٍ وَهو خَلَقَکُمْ اٴَوَّلَ مَرَّةٍ وَإِلَیْہِ تُرْجَعُونَ Û” وَمَا کُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ اٴَنْ یَشْہَدَ عَلَیْکُمْ سَمْعُکُمْ وَلاَاٴَبْصَارُکُمْ وَلاَجُلُودُکُمْ وَلَکِنْ ظَنَنْتُمْ اٴَنَّ اللهَ لاَیَعْلَمُ کَثِیرًا مِمَّا تَعْمَلُون>[38]

”اور جس دن خدا Ú©Û’ دشمن دوزخ Ú©ÛŒ طرف ہکائے جائیں Ú¯Û’ تو یہ لوگ ترتیب وار Ú©Ú¾Ú‘Û’ کئے جائیں Ú¯Û’ یھاں تک کہ جب سب Ú©Û’ سب جہنم Ú©Û’ پاس جائیں Ú¯Û’ تو ان Ú©Û’ کان اور ان Ú©ÛŒ آنکھیں اور ان Ú©Û’( گوشت پوست) ان Ú©Û’ خلاف ان Ú©Û’ مقابلہ میں ان Ú©ÛŒ کارستانیوں Ú©ÛŒ گواھی دیں Ú¯Û’ اور یہ لوگ اپنے اعضاء سے کھیں Ú¯Û’ کہ تم Ù†Û’ ھمارے خلاف کیوں گواھی دی؟!!  تو وہ جواب دیں Ú¯Û’ کہ جس خدا Ù†Û’ ھرچیز Ú©Ùˆ گویا کیا، اس Ù†Û’ Ú¾Ù… Ú©Ùˆ بھی (اپنے قدرت سے)گویا کیا، اور اسی Ù†Û’ تم Ú©Ùˆ Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ بار پیدا کیا تھا اور (آخر)اسی Ú©ÛŒ طرف لوٹ کرجاوٴ Ú¯Û’ اور(تمھاری تو یہ حالت تھی کہ)تم لوگ اس خیال سے (اپنے گناهوں Ú©ÛŒ)پردا داری بھی تو نھیں کرتے تھے کہ تمھارے کان اور تمھاری آنکھیں اور تمھارے اعضاء تمھارے بر خلاف گواھی دیں Ú¯Û’ بلکہ تم اس خیال میں (پھولے هو)تھے کہ خدا Ú©Ùˆ تمھارے بہت سے کاموں Ú©ÛŒ خبر Ú¾ÛŒ نھیں“

<اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلَی اَفْوَاھِھِمْ وَ تُکَلِّمُنَا اَیْدِیْھِمْ وَ تَشْھَدُ اَرْجُلُھُمْ بِمَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ>[39]

آج ھم ان کے منھ پر مھر لگا دیں گے اور جو(جو)کارستانیاں یہ لوگ (دنیا میں) کر رھے تھے خود ان کے ھاتھ ھمیں بتا دیں گے اور ان کے پاوٴں گواھی دیں گے“

<إِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِاٰیٰتِنَا سَوْفَ نُصْلِیْھِمْ نَاراً کُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُھُمْ بَدَّلْنٰھُمْ جُلُوْدًا غَیْرَھَا لِیَذُوْقُوْا الْعَذَابَ>[40]

”(یاد رھے)کہ جن لوگوں نے ھماری آیتوں سے انکار کیا انھیں ضرورعنقریب جہنم کی آگ میں جھونک دیں گے (اورجب ان کی کھالیں (جل ) جائیں گی تو ھم ان کے لئے دوسری کھالیں بدل کر پیدا کر دیں گے تاکہ وہ اچھی طرح عذاب کا مزہ چکھیں“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next