قیامت کی ضرورت



خلاصہ بحث !

<اَنَّ السَّاعَةَ آتِیَةٌ لَا رَیْبَ فِیْھَا وَاَنَّ اللهَ یَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُوْرِ>[84]

”اور قیامت یقینا آنے والی ھے اس میں کوئی شک نھیں اوربیشک جو لوگ قبروں میں ھیں ان کو خدا دوبارہ زندہ کرے گا“

<اِنَّ الَّذِیْنَ یُمَارُوْنَ فِی السَّاعَةِ لَفِی ضَلاَلٍ بَعِیْدٍ>[85]

”جو لوگ قیامت کے بارے میں شک کرتے ھیں وہ بڑے پر لے درجے کی گمراھی میں ھیں “

<یَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ یَوْمَئِذٍ یَخْسَرُ الْمُبْطِلُوْنَ >[86]

”او ر جس روز قیامت بر پا هوگی اس روز اھل باطل بڑے گھا ٹے میں رھیں گے۔“

اور یہ قیامت عنقریب آئے گی جب زمین اپنی پوری آب وتاب پر پهونچ جائے گی اور انسان ترقی کی آخری منزلوں کو طے کرلے گا ، اور زمین اپنی تمام تر زینتوں کے ساتھ مزین هوجائے گی، اور انسان یہ گمان کرنے لگے گا کہ وہ ھر چیز پر قادر ھے اور اس کی حکومت تمام اشیاء پر ھے یھاں تک کہ بارش پر بھی کنٹرول کرنے لگے گا، اور پھاڑوں پر بھی زراعت کرنے لگے گا، نیزمشکل امراض کا علاج کرنے لگے گا، اور مردہ لوگوں کے دلوں اور آنکھوں کا زندہ انسان میں پیوند لگانے لگے گا، اور ستاروں کے درمیان سیر کرے گا ، اور ذرہ کو روشن کردے گا، اور پھاڑوں کو ہٹانے لگے گا، کیونکہ انھیں تمام چیزوں کے بارے میں خداوندعالم نے ڈرایا ھے، ارشاد هوتا ھے:

<حَتّٰی اِذَا اَخَذَتِ الاَرْضُ زُخْرُفَھَا وَازَّیِّنَتْ وَظَنَّ اٴَھْلُھَا اَنَّھُمْ قَادِرُوْنَ عَلَیْھَا اٴَتَا ھَا اٴَمْرُنَا لَیْلًا اَوْ نَھَا رًا فَجَعْلَنَاھَا حَصِیْدًا کَاٴَنْ لَمْ تَغْنَ بِاٴلْاٴَمْسِ>[87]

”یھاں تک کہ جب زمین نے(فصل کی چیزوں سے)اپنا بناوٴ سنگار کر لیا اور ھر طرح آراستہ هوگئی اور کھیت والوں نے سمجھ لیا کہ اب وہ اس پر یقینا قابو پا لیں گے (جب چاھیں گے کاٹ لیں گے) یکا یک ھمارا حکم و عذاب رات یا دن کو آپهونچا تو ھم نے اس کھیت کو ایسا صاف کٹا هو ا بنادیاجیسے کل اس میں کچھ تھا ھی نھیں“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next