قیامت کی ضرورت



پس ان تما م چیزوں سے ثابت یہ هوا کہ خدا وند عالم کے اوامر و نواھی مکمل طور پر الزامی (ضروری)هوتے ھیں ،اور اس میں کسی کو کوئی اختیار و رخصت نھیں ھے۔

۳۔اگر کوئی ان اوامر و نواھی کی مخالفت کرے تو؟

جیسا کہ ثابت هو چکا ھے کہ خدا وند عالم نے امر ونھی کیا ھے اور ان اوامر و نواھی پر عمل کرنا ضروری ھے نیز ان کی مخالفت جائز نھیں ھے تو کیا اگر کوئی انسان خدا کے امر و نھی کی مخالفت کرے تو کیا اس پر عقوبت و عذاب (مادی معنی میں)هونا چاہئے یا نھیں ؟یا ان کی مخالفت پر معنوی آثار مرتب هوں گے؟

اس سوال کے جواب میں ھمارے لئے کافی ھے کہ ھم چند قرآنی آیات کا مطالعہ کریںتاکہ خدا وند عالم کی مخالفت کا نتیجہ معلوم هو سکے۔

ارشاد خداوندی هوتا ھے:

<وَمَنْ یَزِغْ مِنْھُمْ عَنْ اٴَمْرِنَا نُذِقْہُ مِنْ عَذَابِ السَّعِیْرِ>[16]

”اور ان میں سے جس نے ھمارے حکم سے انحراف کیا اسے ھم (قیامت میں)جہنم کے عذاب کا مزا چکھائیں گے“

<قُلْ اِنِّی اٴَخَافُ إِنْ عَصَیْتُ رَبِّی عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ>[17]

”(اے رسول)تم کهو کہ اگر میں نافرمانی کروں تو بیشک ایک بڑے (سخت) دن کے عذاب سے ڈرتا هوں“

<وَکَاٴَ یِّنْ مِنْ قَرْیَةٍ عَتَتْ عَنْ اٴَمْرِ رَبِّھَا وَ رُسُلِہِ فَحَاسَبْنَاھَا حِسَاباً شَدِیْداً وَعَذَّبْنَاہَاعَذَاباً نُکْراً>[18]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next