قیامت کی ضرورت



(چند دانشوروں کے نظریات)

قارئین کرام !  اس سلسلے میں چند دانشوروں Ú©Û’ نظریات ملاحظہ فرمائیں:

پرو فیسر”فرانک لین“کہتے ھیں:

”ڈینا میکا حراری“ "Thermo Dynamics"کے قوانین اس بات پر دلالت کرتے ھیں کہ اس کائنات کی حرارت آہستہ آہستہ ختم هو جائے گی،اور ایک دن وہ آئے گا کہ تمام چیزوں کا درجہ حرارت گھٹ کر بالکل ”صفر“هوجائے گا ،اور اس وقت تمام طاقتیں ختم هو جائیں گی، اور پھر زندگی محال بن جائے گی، لہٰذاضروری ھے کہ ایک ایسی حالت پیدا هو جس میں تمام طاقتیں ختم هو جائیں کیونکہ مرور زمان کے ساتھ ساتھ تمام چیزوں کا درجہ حرارت بالکل (صفر) هو جائےگا“

اسی طرح پرو فیسر ”اڈوارڈ لوثر کیل“کہتے ھیں :

” حرارت گرم چیزوں سے ٹھنڈی چیزوں کی طرف منتقل هوتی ھے اور کبھی اس کے بر عکس نھیں هوتا یعنی حرارت اس کے بر عکس نھیں چلتی کہ ٹھنڈی چیزوں سے گرم چیزوں کی طرف منتقل هو، اس کا مطلب یہ ھے کہ ایک دن وہ آئے گا جب اس دنیا کی حرارت تمام اجسام میں برابر هو جائے گی ،اور اس صورت میں تمام چیزوں کی طاقت ختم هو جائے گی ،اور اس وقت کیمیاوی یا طبعی عملیات ختم هو جائیں گی،اور پھر اس کائنات کی حیات ختم هوجائے گی “

نیز پرو فیسر کلوڈ۔م۔ھا ثاوی کہتے ھیں:

”اسحاق نیوٹن،،کی تحقیق یہ ھے کہ یہ نظام کائنات نابودی کی طرف بڑھ رھا ھے ،اور ایک دن وہ آئے گا جب تمام چیزوں کی حرارت برابر هو جائے گی…اور حرارت کے بارے میںتحقیق ان نظریات کی تائید کرتی ھے اور” طاقت میسور“”طاقت غیر میسور“ میں تبدیل هو جائے گی ،اور جب حرارت میں تبدیلی آئے گی تو طاقت میسور غیر میسور میں بدل جائے گی ،اور اس کے بر عکس هونے کا کوئی راستہ نھیں ھے “

اسی طرح”بولٹز مین“ نے بھی اس نظریہ کی تائید کی ھے کیونکہ وہ اپنی لا جواب تدریس اورریاضی تحقیق کو بروئے کار لایا ھے یھاں تک کہ اس نے ثابت کیا ھے کہ طاقت میسور کا ختم هو جانا جس کی طرف ڈینا میکا"Thermo Dynamics"قوانین کا قانون دوم اشارہ کرتا ھے،اور یہ ایک ایسی خاص حالت کا پیدا هونا ھے جس میں ھر طبیعی تغیر و تبدلی نظام کائنات میں نقص اور تحول ایجاد کرتی ھے، اور حرارت کی اس حالت میں طاقت میسور ،طاقت غیر میسور میں تبدیل هوکر کم اور ختم هو جائے گی ،یا بالفاظ دیگر تمام چیزیں منحل اور ختم هو جائیں گی۔“

اسی طرح ڈاکٹر جمال الدین الفندی کہتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next