قیامت کی ضرورت



لیکن ان کا یہ نظریہ درج ذیل حقائق کی روشنی میں باطل هو جاتا ھے:

۱۔ڈینا میکا حراری  "Thermo Dynamics" قانون Ù†Û’ یہ بات ثابت کر دی Ú¾Û’ کہ یہ حرارت ھمیشہ باقی رہنے والی نھیں ھے،اور ایک دن ایسا آئے گا جب یہ کائنات فنا هوجائے Ú¯ÛŒ (جیسا کہ تفصیل گزر Ú†Ú©ÛŒ Ú¾Û’)

۲۔ستارہ شناس افراد نے بہت سی مرتبہ سورج پر هوئے دھماکوں کا تجربہ کیا جن کے بعد یہ پتہ چلتا ھے کہ سورج کے اس حصے میں بوسیدگی آگئی ھے۔

۳۔فلکی ماھرین کی اس بات کی تائید کرنا کہ سورج کی سطح خارجی چاند تک پهونچ جائے گی، اور پھر نظام شمسی کا تو زان ختم هو جائے گا (جیسا کہ تفصیل گزر چکی ھے)

لہٰذاان تمام باتوں کا نتیجہ یہ هوا کہ یہ کائنات ضرور بالضرور فنا هوجائے گی ،جبکہ سورج کا ھمیشہ کے لئے باقی رہنے والوں کے قول کے لئے کوئی بھی دلیل موجود نھیں ھے۔

اسی طرح جب لوگوں نے قاعدہٴ ”المادة لاتفنیٰ“(مادہ کے لئے فنا نھیں ھے)کی بنا پر قیامت کا انکار کیا ھے ،لیکن ان کا یہ قول بھی بے بنیاد اور باطل ھے ،کیونکہ ان کا یہ قول بہت قدیمی ھے اور آج کے علم نے یہ بات ثابت کی ھے کہ مادہ بھی فنا هو نے والا ھے، چاھے مادہ فنا هو یا نہ هو، اس مسئلہ کا ھماری بحث (معاد) سے کوئی رابطہ نھیں ھے،کیونکہ معاد مادہ کی صورت کا بدلنا ھے نہ کہ مادہ کا فنا هونا،جیسا کہ خدا وند عالم کا ارشاد ھے :

< یَوْمَ تُبَدَّلُ الْاٴَرْضُ غَیْرَ الْاٴَرْضِ وَالسَّمَاوَاتُ >[83]

”(مگر کب) جس دن یہ زمین بدل کر دوسری زمین کردی جائے گی۔“

اور تبدل اور فنا میں زمین آسمان کا فرق ھے۔

جبکہ ھمیں یہ بھی معلوم ھے کہ” تبدل مادہ“ اور ”فنا“ میں بہت بڑا فرق ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next