قیامت کی ضرورت



در حقیقت یہ بات بھی تعجب آور ھے کہ جب انسان کے ھاتھوں کی لکیریں کسی حادثہ کی بناپر ختم هوجاتی ھیں یا جل جاتی ھیں تو نظام قدرت کے تحت یہ پھر دوبارہ اپنی اسی پرانی حالت کے مطابق نقشہ بناتی ھیں جو بالکل پرانی شکل سے ملتی ھیں، یعنی ان میں ذرہ برابر بھی تبدیلی نھیں هوتی۔ چنانچہ اس علم کے ما ھرین نے ان خطوط اور لکیروں کو چار حصوں میں تقسیم کیا ھے:

۱۔فصیلة الخطوط المتقوسة ،(قوس دار لکیریں )

۲۔فصیلة الخطوط  المرادیة Û”(جالی ٹائپ Ú©ÛŒ)

Û³Û” فصیلة الخطوط الدوامیة Û”(گول او ردائرہ والی) جو ایک دوسرے پر Ú†Ú‘Ú¾ÛŒ رہتی ھیں جو آہستہ آہستہ اندر Ú©ÛŒ طرف باھر Ú©ÛŒ طرف Ú©Ùˆ پھیلتی بھی ھیں اور یہ وسط میں موجود مر کز  میں پائی جاتی ھیں۔

۴۔فصائل المرکبات ،یہ گذشتہ تینوں قسموں سے مل کر بنتی ھے ،اورصرف یھی قسم دوسرے لوگوں سے ملتی جلتی هوتی ھے،لیکن ان کا پہچاننا مشکل هوتا ھے۔

المختصر آج کے دور میں جرائم کی دنیا میںان لکیروں کے ذرریعہ بہت سے جرائم کو کشف کرلیا جا تا ھے یھاں تک کہ ہزاروں انکشافات اس الٰھی راز سے هوتے رہتے ھیں جس کو خداوند عالم نے انسان کی ھاتھ کی انگلیوں کے سرے میں قرار دیا ھے۔

واقعاً اسلام نے پھلے ھی روز جسم میں پو شیدہ اس عظیم راز کی طرف نشاندھی کر دی تھی اور قرآن مجید نے لوگوں کے ذہنوں کو اس طرف متوجہ کیا کہ ھر انسان کی انگلیوں کے سرے پرخاص لکیریں هوتی ھیں جو ایک دوسرے سے ذرہ برابر بھی نھیں ملتی ۔[45]

قیامت کا ممکن هونا اوراس کی دلیل

ھم نے اس بحث کے مقدمہ میں عر ض کیا تھا کہ ھم مسئلہ معاد پر مکمل طور پر عقیدہ رکھتے ھیں اور وھاں پر ھم نے یہ اشارہ بھی کیا کہ قیامت پر ایمان رکھنا خدا وند عالم کے ایمان کانتیجہ ھے کیونکہ وھی تمام مخلوقات کا خالق ھے اور تمام موجودات کی اصل وجہ ھے اور وھی مسبب الاسباب ھے،بغیر اس کے کہ اس کے وجود کے لئے کوئی سبب هو،یا اس کے وجود کے لئے کوئی مسبب هو۔ اور جب ھم نے خدا وند عالم کی ذات اقدس پر مکمل ایمان کر لیا اور یہ مان لیا کہ وھی تمام مخلوقات کی علت ھے،اور یہ کہ مادہ اس کی ایک مخلوقات میں سے ھے اگر چہ بعض نے مادہ کو ازلی اور ابدی تصور کیا ھے[46]

لہٰذا انسان حشر ونشر اور قیامت کے عقیدہ سے فرار نھیں کرسکتا ،کیونکہ قیامت کا امکان پایا جاتا ھے اور اس کا واقع هونا محال نھیں ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next