(توبه آغوش رحمت چوتها حصه)



ميں نے اس کے بعد کي آيت کي تلاوت شروع کردي:

(( فَوَرَبِّ السَّمَاءِ وَالاٴرْضِ إِنَّہُ لَحَقٌّ مِثْلَ مَااٴَنَّکُمْ تَنْطِقُوْنَ))۔[33]

”آسمان و زمين کے مالک کي قسم يہ قرآن بالکل برحق ھے جس طرح تم باتيں کررھے ھو“۔

جيسے ھي ميںنے اس آيت کي تلاوت کي ، اس نے چند بار اپنے کو زمين پر گرايا، اور نالہ و فرياد کي، ديوانوں کي طرح حيران و سرگردان بيابان کي طرف چل ديا۔

اس کے بعد ميں نے اس کو نھيں ديکھا مگر خانہ کعبہ کے طواف ميں کہ غلاف کعبہ کو پکڑے ھوئے کہہ رھا تھا:

”من مثلي و انت ربّي، من مثلي و انت ربّي“

”مجھ جيسا کون ھوگا کہ تو ميرا خدا ھے،مجھ جيسا کون ھوگا کہ تو ميرا خدا ھے“۔

ميں نے اس سے کھا: تيري يہ گفتگو اور تيري يہ حالت لوگوں کے طواف ميں رکاوٹ بن رھي ھے، چنانچہ اس نے کھا: اے اصعمي! گھر اس کا گھر ھے، اور بندہ اسي کا بندہ ھے، چھوڑئے مجھے اس کے لئے ناز کرنے ديجئے، اس کے بعد اس نے دو شعر پڑھے جن کا مضمون يہ ھے:

”اے شب بيداري کرنے والو! تم لوگ کس قدر نيک ھو، تمھارے اوپر ميرے ماں باپ قربان، کس قدر خوبصورت اور زيبا ھو، اپنے آقا کے دروازے کوکھٹکھٹاتے ھو، واقعاً يہ دروازہ تمھارے لئے کھل جائے گا“۔

اس کے بعد وہ بھيڑ ميں چھپ گيا ، اور بھت تلاش کرنے پر بھي نہ ملا، مجھے بھت زيادہ حيرت اور تعجب ھوا، ميري طاقت ختم ھوچکي تھي اور ميں صرف گريہ زاري کرتا رہ گيا۔[34]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next