(توبه آغوش رحمت چوتها حصه)



چنانچہ يہ بد معاش شخص ايک مومن شخص Ú©Û’ يھاں دعوت Ú©Û’ لئے مدعو کيا گيا اس Ù†Û’ بھي دعوت قبول کرلي، علامہ مجلسي اس دعوت ميں شريک ھوئے، چند منٹ تک اس مجلس پر سکوت طاري رھا، ليکن وہ گناھگار شخص جو علامہ مجلسي عليہ الرحمہ Ú©Û’ آنے سے سخت تعجب ميں تھا ؛علامہ مجلسي  عليہ الرحمہ Ú©ÙŠ طرف رخ کرکے کھتے Ú¾ÙŠÚº: اس دنيا ميں تم روحاني (مولوي) لوگوں کا کيا کہنا Ú¾Û’ØŸ

علامہ مجلسي عليہ الرحمہ نے کھا: برائے مھرباني آپ ھي فرمائيے کہ آپ کيا کھتے ھيں؟ چنانچہ اس شخص نے کھا: ھم جيسے لوگ بھت کچھ کھتے ھيں ان ميں سے ايک يہ ھے کہ جس کا نمک کھاليا ھواس کے نمک کي رعايت کي جائے، اور اس کے ساتھ خلوص کے ساتھ پيش آئيں، يہ سن کر علامہ مجلسي عليہ الرحمہ نے اس سے کھا: تمھاري کتني عمر ھے؟ جواب ديا: ساٹھ سال، علامہ مجلسي عليہ الرحمہ نے فرمايا: اس ساٹھ سال ميں کتني بار خدا کا نمک کھايا ھے ،کيا اس کے نمک کي رعايت کي ھے ،اور اس کے ساتھ خلوص و صفا کا لحاظ رکھا ؟ اس گناھگار شخص کو جيسے ايک جھٹکا سا لگا، اس نے سر جھکاليا، اس کي آنکھوں سے آنسو جاري ھوئے، اس محفل کو ترک کيا،اس کو رات بھر نيند نھيں آئي، صبح سويرے اپنے پڑوسي کے پاس آيا اور اس سے سوال کيا: رات تمھارے گھر آنے والے مولانا کون تھے؟ اس نے کھا: وہ علامہ محمد تقي مجلسي تھے، اس سے ان کا ايڈرس معلوم کيا اور ان کي خدمت ميں پہنچا اور ان کے سامنے توبہ کي اور نيک و صالح لوگوں ميں ھوگيا!

گر نمي پسندي تغير دہ قضا را

علامہ محمد تقي مجلسي  عليہ الرحمہ امر بالمعروف ،نھي عن المنکر اور گناھوں سے روکنے Ú©Û’ لئے بھت زياہ دلسوزتھے جس محلہ ميں رھتے تھے چند اوباش اور بدمعاش لوگ بھي رھتے تھے، جو جوا، شراب خوري اور رقص Ùˆ سرور Ú©ÙŠ محفل سجايا کرتے تھے۔

اکثر اوقات جب ان سے ملاقات ھوتي تھي تو امر بالمعروف او رنھي عن المنکر فرماتے تھے اور انھيں گناھوں کے ترک کرنے اور خدا کي عبادت کي دعوت ديا کرتے تھے۔

وہ تمام غنڈے او ران کا سردار؛ علامہ مجلسي  عليہ الرحمہ سے پريشان اور ايک ايسے موقع Ú©ÙŠ تلاش ميں تھے جس سے مجلسي  عليہ الرحمہ سے نجات پاجائيں۔

ايک روز علامہ مجلسي  عليہ الرحمہ Ú©Û’ مريدوں ميں سے ايک نيک Ùˆ صالح اور سادہ انسان Ú©Ùˆ ديکھاتو اس سے کھا: شب جمعہ اپنا مکان ھمارے لئے خالي کردے اور دعوت کا انتظام کر جس ميں علامہ مجلسي عليہ الرحمہ Ú©Ùˆ بھي دعوت دينا اور اس منصوبہ سے کوئي مطلع نہ ھونے پائے، ورنہ تيرے لئے آفت ھوجائے Ú¯ÙŠÛ”

چنانچہ پروگرام معمول Ú©Û’ مطابق برقرار ھوا ØŒ علامہ مجلسي  عليہ الرحمہ Ù†Û’ اس خيال سے کہ ايک نمازي Ú©Û’ يھاں دعوت Ú¾Û’ØŒ دعوت Ú©Ùˆ قبول کرليا۔

تمام غنڈوں نے طے کيا کہ پھلے ھم سب لوگ وھاں جمع ھوجائيں گے اور ايک ناچنے والي عورت کو بلايا جائے گا، علامہ مجلسي کے آنے کے بعد جب محفل اچھي طرح سج جائے تو وہ رقّاصہ ننگے سر محفل ميں وارد ھو اور طبل وغيرہ کے ساتھ ناچنے گانے ميں مشغول ھوجائے!

اور اس وقت ايک شخص محلے کے مومنين کو جمع کرلے کہ يہ ديکھو کيا ھورھا ھے!!

واعظان کين جلوہ در محراب و منبر مي کنند



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next