(توبه آغوش رحمت چوتها حصه)



بھر کيف جب جناب يونس قوم Ú©ÙŠ ہدايت سے مايوس ھوگئے، تو خداوندعالم Ú©ÙŠ بارگاہ ميں اس قوم Ú©ÙŠ شکايت Ú©ÙŠ اور عرض کيا: پالنے والے! Û³Û³/ سال سے اس قوم Ú©Ùˆ توحيد Ùˆ عبادت او رگناھوں سے دوري Ú©ÙŠ دعوت دے رھا Ú¾ÙˆÚº اور تيرے عذاب سے ڈرا رھا ھوں، ليکن يہ سرکشي پر تلے ھوئي Ú¾Û’ اور مجھے جھٹلارھي Ú¾Û’ØŒ يہ لوگ مجھے ذلت Ú©Û’ ساتھ ديکھتے ھيںاور مجھے قتل Ú©ÙŠ دھمکي ديتے Ú¾ÙŠÚºÛ” خداوندا!  ان پر عذاب نازل کردے، اب يہ لوگ ہدايت Ú©Û’ قابل Ù†Ú¾ÙŠÚº Ú¾ÙŠÚºÛ” آواز آئي: اے يونس! اس قوم Ú©Û’ درميان Ú©Ú†Ú¾ جاھل لوگ ھيں، Ú©Ú†Ú¾ بچے Ø´Ú©Ù… مادر ميں اور Ú©Ú†Ú¾ آغوش مادر ميں ھيں، ان ميں بعض بھت بوڑھے اور کمزور عورتيں ھيں، ميں خدائے حکيم اور عادل ھوں، ميري رحمت ميرے غضب سے زيادہ Ú¾Û’ØŒ ميں Ù†Ú¾ÙŠÚº چاھتا کہ گناھگاروں Ú©Û’ ساتھ ميں بے گناھوں پر بھي عذاب کروں،ميں ان Ú©Û’ ساتھ دوستي اور مھرباني کا سلوک کرنا چاھتا ھوں،اور ان Ú©ÙŠ توبہ Ùˆ استغفار کا منتظر ھوں، ميں Ù†Û’ تمھيں ان Ú©Û’ درميان اس لئے بھيجا Ú¾Û’ کہ تم ان Ú©ÙŠ حفاظت کرواور ان Ú©Û’ ساتھ رحمت Ùˆ مھرباني Ú©Û’ ساتھ پيش آؤ، اور عظيم الشان مقام نبوت Ú©Û’ ذريعہ ان Ú©Û’ سلسلہ ميں صبر سے کام لو، اور ايک ماھر طبيب Ú©ÙŠ طرح ان Ú©ÙŠ بيماري Ú©Û’ علاج ميں Ù„Ú¯ جاؤ، ان Ú©Û’ گناھوں کا علاج مھرباني سے کرو!

صبر و حوصلہ کي کمي سے آپ ان کے لئے عذاب کي درخواست کرتے ھيں، آپ سے پھلے نوح بھي ميرے پيغمبر تھے جن کا صبر تم سے زيادہ تھا انھوں نے اپني قوم کے ساتھ تم سے بھتر سلوک کيا، حضرت نوح نے اپني قوم کے ساتھ دوستي اور مدارا سے کام ليا، ۹۵۰/ سال کے بعد مجھ سے عذاب کي درخواست کي، تب ميں نے ان کي درخواست کو قبول کيا۔

جناب يونس  Ø¹Ù„يہ السلام   Ù†Û’ عرض کيا: پالنے والے! ميں تيري وجہ سے ان پر غضبناک ھوں، کيونکہ ان Ú©Ùˆ جتنا تيري اطاعت Ú©ÙŠ دعوت Ú©ÙŠ اس سے زيادہ انھوں Ù†Û’ گناھوں پر اصرار کيا، تيري عزت Ú©ÙŠ قسم! ان Ú©Û’ ساتھ (اب) نرم رويہ اختيار Ù†Ú¾ÙŠÚº کروں گا اور خير خواھي Ú©ÙŠ نگاہ سے Ù†Ú¾ÙŠÚº ديکھوں گا، ان Ú©Û’ کفر اور تکذيب Ú©Û’ بعد ان پر عذاب نازل فرمادے، کيونکہ يہ لوگ ھرگز ايمان لانے والے Ù†Ú¾ÙŠÚº Ú¾ÙŠÚºÛ” چنانچہ جناب يونس Ú©ÙŠ دعوت بارگاہ الٰھي ميں قبول ھوئي، خطاب آيا: نصف شوال بروز چھار شنبہ طلوع آفتاب Ú©Û’ وقت ان پر عذاب نازل کروں گا، ان Ú©Ùˆ خبر کرديں۔

نصف شوال کے چھار شنبہ سے پھلے ھي جناب يونس شھر سے کوچ کرگئے، ليکن ”روبيل“ چونکہ عالم و حکيم تھے، ايک بلندي پر گئے، او ربلند آواز سے کہنے لگے: اے لوگو! ميں روبيل ھوں اور تمھاري بھلائي چاھتا ھوں، يہ ماہ شوال ھے جس ميں تمھيں عذاب کا وعدہ ديا گيا ھے تم لوگوں نے پيغمبر خدا کو جھٹلايا ھے ليکن تمھيں معلوم ھونا چاہئے کہ پيغمبر خدا نے سچ کھا ھے، خدا کا وعدہ کبھي جھوٹا نھيں ھوتا، اب ديکھو کيا ھوتا ھے۔

يہ سن کر لوگوں نے ان سے کھا: ھميںکوئي چارہ کار بتاؤ کيونکہ تم صاحب علم و حکمت ھو اور ھم پر مھربان اور دلسوز ھو۔

انھوں نے کھا:ميرے لحاظ سے عذاب الٰھي کے وقت سے پھلے تم لوگ شھر سے باھر نکل جاؤ، بچوں کو ان کي ماؤں سے الگ کردو، سب خدا کي بارگاہ ميں حاضر ھوجاؤ اور گريہ و زاري کرو اور اس کي بارگاہ ميں تضرع و زاري کرواور خلوص کے ساتھ توبہ کرلو اور کھو:

”خداوندا!  Ú¾Ù… Ù†Û’ اپنے اوپر ظلم کيا Ú¾Û’ تيرے پيغمبر Ú©Ùˆ جھٹلايا Ú¾Û’ØŒ ليکن (اب )Ú¾Ù… توبہ کرتے ھيںلہٰذا تو ھمارے گناھوں Ú©Ùˆ بخش دے، اگر تو Ù†Û’ ھميں معاف نہ کيا اور Ú¾Ù… پر رحم نہ کيا تو Ú¾Ù… خسارہ اٹھانے والوں ميں ھوجائيں Ú¯Û’ØŒ پالنے والے ! ھماري توبہ قبول فرما، Ú¾Ù… پر رحم کر، خدايا! تيرا رحم سب سے زيادہ ھے“۔قوم Ù†Û’ ان Ú©ÙŠ بات مان لي، اور اس معنوي Ùˆ روحاني منصوبہ Ú©Û’ لئے تيار ھوگئے، بدھ کا روز آگيا، روبيل ان سے دور ھوگئے اور ايک گوشہ ميں Ú†Ù„Û’ گئے تاکہ ان Ú©ÙŠ گريہ Ùˆ زاري اور ان Ú©ÙŠ توبہ Ú©Ùˆ ديکھيں۔

چھار شنبہ کا سورج نکلا، شھر ميں خطرناک اور ھولناک زرد ھوائےںچلنے لگيںجس سے خوف و وحشت پھيل گئي ،بيابان ميں زن و مرد ، پير و جوان غني اور ضعيف غرض سب لوگوں کي آوازيں بلند ھونے لگيں، اور سب دل کي گھرائي سے توبہ کرنے لگے اور خداوندعالم سے طلب مغفرت ميں مشغول ھوگئے، بچے ماؤں کي فلک شگاف گريہ کي صدائيں سن کر رونے لگے ،مائيں بچوں کے رونے کي وجہ سے فرياديں کرنے لگيں۔ اس وقت ان کي توبہ بارگاہ الٰھي ميں قبول ھوئي، ان سے عذاب ٹل گيا اور قوم ہنسي خوشي اپنے گھروں ميں واپس آگئي۔ [41]

ايک جوان اسير کي توبہ

شيخ صدوق عليہ الرحمہ حضرت امام صادق عليہ السلام سے روايت کرتے Ú¾ÙŠÚº: ايک مرتبہ اسيروں Ú©ÙŠ ايک تعداد Ú©Ùˆ پيغمبر اکرم  صلي اللہ عليہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©ÙŠ خدمت ميں لايا گيا، آنحضرت  صلي اللہ عليہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ ان ميں سے ايک شخص Ú©Û’ علاوہ تمام لوگوں Ú©Û’ قتل کا Ø­Ú©Ù… صادر فرماديا۔اس اسير Ù†Û’ کھا: ان تمام اسيروں Ú©Û’ درميان صرف مجھے کيوں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ رکھا Ú¾Û’ØŸ حضرت Ù†Û’ فرمايا:

خداوندعالم Ú©ÙŠ طرف سے مجھے جبرئيل Ù†Û’ بتايا Ú¾Û’ کہ تو پانچ خصلتوں کا مالک Ú¾Û’ØŒ جن Ú©Ùˆ خدا Ùˆ رسول دوست رکھتے Ú¾ÙŠÚº: تو اھل خانہ کا بھت زيادہ خيال رکھتا Ú¾Û’ØŒ سخاوت اور حسن خلق سے کام ليتا Ú¾Û’ØŒ سچ بولتا Ú¾Û’ اور تيرے اندر شجاعت او ردليري پائي جاتي Ú¾Û’Û” جيسے Ú¾ÙŠ اس جوان Ù†Û’ ان باتوں Ú©Ùˆ سنا تو فوراً مسلمان ھوگيا، اس Ú©Û’ بعد رسول اکرم  صلي اللہ عليہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©Û’ ساتھ جنگ ميں شريک ھوا، اور بھترين جنگ Ú©Û’ کرنے Ú©Û’ بعد شھيد ھوگيا۔[42]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next