اسلامى تہذيب و تمدن ميں فن و ہنر



اسلامى دور كے اوائل كى ايك اور عمارت حشام بن عبدالملك ( حكومت125 _ 105 قمرى ) كا محل ہے كہ جو (مشتى ) ( يعنى موسم سرما كى سرائے) كہلاتا تھا _ يہ اريحا كے نزديك ميدانى علاقوں ميں تعمير ہوا اس باشكوہ محل ميں ساسانى دور كے آرٹ مثلاً پروں والے شير اور ديگر افسانوى جانوروں كا دھاتى چيزوں اوركپڑوں پر نقش ہونا ايرانى آرٹ كى واضح علامات تھيں_ عالم اسلام ميں اسلامى فنون كى زيبائيوں كا ايك اورمرقع ہسپانيہ ميں قرطبہ كى جامع مسجد ہے بلند ميناروں اور متعدد ستونوں والى يہ خوبصورت مسجد اگرچہ آج كليسا ميں تبديل ہوگئي ہے ليكن اب بھى عيسائي پاكيزگى پر اسلامى تقدس حاوى نظر آتا ہے_

قرطبہ كے نزديك عبدالرحمان سوم كيلئے تيرہ سالوں ميں ايك محل تيار ہوا كہ جو مدينة الزہرا كہلايا اگرچہ آج وہ و يرانى كا شكار ہے ليكن اسكے كچھ حصوں كى دوبارہ تعمير اور مرمت كا كام ہو رہا ہے قاہرہ بھى اسلامى فنون كى تجلى كا ايك اورمركز تھا _ البتہ دريا ئے نيل كے كنارے پر مصر كا پرانا دار الحكومت فسطاط اسى طرح مصر كى صنعتى تجارت كا مركز تھا_ مصر كے اسلامى فنون كى گفتگو فسطاط كے '' سوق القناديل'' (چراغوں كے بازار ) كے تذكرہ كے بغير نا مكمل ہے_

-------------------------

1)ہارسٹ ولادى ميرجانسن_سابقہ حوالہ_

اس دور كے عالم اسلام ميں سوق القناديل فنى اور صنعتى اشياء كى خريد و فروش كے مراكز ميں سے ايك تھا_ فسطاط اور قاہرہ ميں سبز شفاف شيشے كے ظروف درخشان زمرد _ چمكدارسفيد شيشہ اور دمشق كے تانبے كے لمبے گلدانوں نے اسماعيلى داعى كى آنكھوں كو خيرہ كيا ہوا تھا_ اسى طرح ہاتھ سے بنے ہوئے كپڑوں _ لہريے داراطلسى كپڑے _ ريشمى اور سوتى كپڑے اور ان پر موتيوں كے خوبصورت كام نے ناصر خسرو كى حيرت كو دو چند كرديا تھا_(1)

بالاخرہ سلجوقى تركوں نے حملہ كيا كہ جو 464 قمرى ميں فلسطين تك پہنچ گئے تھے انہوں مصريوں كو فلسطين سے نكالا اور بيت المقدس پر قابض ہوگئے يہ خبر باعث بنى كہ صليبى اقوام دوبارہ بيت المقدس پر تسلط پانے كيلئے اسلامى سرزمينوں پر حملے كرنے لگے اور ان جنگوں كے نتيجے ميں اہل مشرق كى تہذيب اور فنون كے بہت سى عجائب سے يہ لوگ آشنا ہوئے(2)

بيت المقدس كے جسميں 69 قمرى ميں عبدالملك بن مروان نے مسجد اقصى كے شمالى حصہ ميں ايك باشكوہ گنبد تيار كروايا تھا ( جسے قبہ الصخرة كا نام ديا گيا) كہ جو حضرت عيسى كے مزار والے كليسا كے گنبد كے برابر تھا اس گنبد نے حملہ آور صليبيوں كو حيرت زدہ كرديا تھا_ صليبيوں كا وہ گروہ جو جنگ كے بعد اپنى سرزمينوںكى طرف لوٹايہ اسلامى فنون كا ايك خزانہ بھى ساتھ لے گيا _ اور ہنر و فنون كے آثاريورپى اہل فن اور صنعت كاروں كيلئے الہام بخش ثابت ہوئے(3)

صلاح الدين ايوبى نے چھٹى صدى ہجرى كے آخر ميں صليبيوں كے ساتھ جنگ شروع كى اور بيت المقدس كو آزاد كروايا اسكے زمانہ ميں مسجد اقصى كى آرائشے و زيبائشے ميں اضافہ ہوا حلب ميںكاريگرى كا ايك

--------------------

1) ناصر خسرو قبادياني، سفرنامہ ، محمد دبيرستانى كى سعى سے، تہران 1373 ص 8_76_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next