اسلامى تہذيب و تمدن ميں فن و ہنر



 

اس دور ميں مندرجہ ذيل موسيقى كے اہم آلات رائج تھے: عود ، رباب ، قانون ، بانسرى ، دف اور طبل يہ آلات چھوٹى تقريبات ميں استعمال ہوتے تھے ليكن فوجى بينڈ يا بڑے پروگراموںميں شہنائي ، باجا ، جھانجھ اور ڈھول و غيرہ استعمال ہوتے تھے كہا جاتا ہے كہ اسلامى اقوام كا يہ نظريہ تھا كہ بيماريوں كے علاج ميں بھى موسيقى اثر ركھتى ہے حتى كہ بعض حيوانات بھى موسيقى كے راگوں سے متاثر ہوتے ہيں جبكہ عرفا كا عقيدہ تھا كہ روح پر سے موسيقى كى روحانى تاثير ايك ازلى (1)امر ہے اور موسيقى كو سننے كے دوران دوبارہ كلام حق سنتے ہيں_ (2)

ايرانى اور عرب لوگ موسيقى كے آلات كو ايجاد كرنے اور انہيں پا يہ تكميل تك پہنچانے والے لوگ ہيں جسطرح كہ فارابى علم موسيقى كے ايك مولف اور رباب اور قانون كو ايجادكرنے والے تھے_ تيسرى صدى ہجرى كے آغاز ميںمسلمانوں نے بانسرى كو ايجادكيا _ البياض اور ابو المجدنے پانچويں صدى ہجرى ميں ارغنون(ايك قسم كا باجا) بنايا صفى الدين عبد الموسى ارموى نے چار كونوں والا سنتور اختراع كيا محمد بن احمد خوارزمى نے بھى اسى دور ميں '' مفاتيح العلوم' ' نامى ايك كتاب تاليف كى جس ميں موسيقى كے بعض مسائل كو حل كيا _ فارابى كے بعد ابن سينا اور حسن بن ھيثم موسيقى ميںمعروف شخصيات تھيں ، ان نكات كو ديكھتے ہوئے معلوم ہوتا ہے كہ چھٹى صدى ہجرى علم موسيقى كے بہت سے مؤلفين كا دور شمار ہوتى ہے _(3)

جو كچھ مسلمانوں نے موسيقى كى دنيا كو ديا انتہائي اہم اور گرانقدر ہے اسلامى موسيقى ايشيا ميں ہندوستان تك پھيل گئي ليكن ہندوستان كى نسبت اسكے يورپ ميں اثرات زيادہ ہےں قرون وسطى ميں مسلمانوں كے قلم سے موسيقى ميں بہت سے كتابيں تاليف ہوئيں اور ان ميں سے بعض لاطينى زبان ميں ترجمہ ہوئيں _ ليكن اب ہمارے پاس اس حوالے سے اہم مصادر موجود نہيں ہيں_ اب صرف فارابى كى كتابوں كا لاطينى ترجمہ كہ جو يوھانس ھيسپالنسز كے ذريعے ترجمہ ہوئيں اور ابن رشد كى كتاب كا لاطينى ترجمہ كر جومائيكل اسكاٹ كے ذريعے انجام پايا موجود ہيں _

-------------------------

1) ازلى امر سے مراد يہ ہے كہ ارواح اس دنيا ميں آنے سے پہلے مذكورہ امر كا تجربہ كرچكى ہيں (مصحح)

2) محد مدد پور ، سابقہ حوالہ، ص 162_

3) سابقہ حوالہ ، ص 62 _ 159 ، توماس واكر آرنولڈ وآلفرڈ گيوم ، سابقہ حوالہ ص 42 _139_جرجى زيدان، سابقہ حوالہ ص 301_

 

راجر بيكن نے موسيقى كے حوالے سے اپنى كتاب ميں بعض مقامات پر بطلميوس اور اقليدس كے ساتھ فارابى كا نام ذكر كيا ہے اور ابن سينا كا بھى نام ليا ہے _ گروم مراوى نے اپنى كتاب ''ميوزيكا'' كى ايك فصل فارابى پر لكھي_ موسيقى كى دنيا ميں مسلمانوں كى سب سے بڑى پيش كش موسيقى ''موزون'' تھى جسكى ابتدا ميں كندى نے كچھ توصيف كى پھر فرانكو اور اسكے شاگردوں نے اسلامى موسيقى كے اوزان اور طريقہ كار كو استعمال كيا _ اسپين والے تيسرى صدى ہجرى مں اسلامى موسيقى كے اوزان اور راگوں كو استعمال كيا كرتے تھے_ مسلمانوں نے موسيقى كے سب سے زيادہ آلات اور وسائل يورپ ميں منتقل كيے_(1)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next