اسلامى تہذيب و تمدن ميں فن و ہنر



بلا شبہ صليبى جنگوں كے برپاہونے كا ايك مضبوط ترين سبب دينى اور مذہبى انگيزہ تھا اور اس بات كو مسلمان اورعيسائي لوگ دونوں قبول كرتے ہيں البتہ ان جنگوں كے بر پا ہونے كے ديگر اسباب بھى بيان ہوئے مثلا عيسائي معاشروں ميں پادريوں كے اثر و رسوخ كا بڑھنا، ايشيا ء صغير ميں سلجوقى تركوں كو پيش قدمى سے روكنا ، قسطنطنيہ كا مسلمانوں كے ہاتھوں سے نكل جانا ، عيسائيوں كا بالكان كے علاقہ ميں داخل ہونا ، عيسائيوں ميں شواليہ (1)سپاہيوں ميں اپنى شجاعت دكھانے اور يروشلم كى بادشاہت پر قبضہ كرنے كيلئے جوش و خروش پيدا ہونا اور ان سب سے اہم يورپى ممالك كى معاشرتى اور سياسى صورت حال(2)_

يورپ كى معاشرتى اور سياسى صورت حال كا تجزيہ كريں تو معلوم ہوگا كہ دنيا كے اس حصہ ميں بادشاہتوں كا ايك درخشان تريں دور فرانس كے بادشاہ چارلمين كا زمانہ (800 عيسوي) تھا ٹھيك اسى كے زمانہ ميں مسلمانوں كى پيش قدمى اپنے عروج كو پہنچ چكى تھى اور وہ عيسائيوں كيلئے بہت بڑا رقيب شمار ہوتے تھے_ كچھ عرصہ گزرنے كے بعد چارل مين كے جانشين بادشاہوں كى نالائقى ، برے اقتصادى حالات ، تہذيب كا فقدان اور انسانى آبادى ميں كمى كے باعث يہ بادشاہت علاقے كے جاگير داروں ميں تقسيم ہوگئي ، ہر كوئي

-------------------

1) شواليہ: قرون وسطى كے عيسائي گھڑ سوار سپاہى (مصحح)_

2) رنہ گروسہ ، تاريخ جنگہاى صليب ، ترجہ ولى اختر شادان ، تہران ص 9،1_

اپنے اپنے علاقہ ميں تمام تر اختيارات كے ساتھ حكمرانى كرتا تھا اگر چہ نئے بادشاہ سے وفادارى كا حلف اسكى تاجيوشى كى تقريب ميں اٹھاياجاتا تھا ليكن يہ سب كچھ فقط برائے نام تھا فوج بھى ان گھڑ سواروں پر مشتمل ہوتى تھى جن كى باگ ڈور بادشاہ اور ان جاگير داروں كے ہاتھ ميں تھي_

دسويں صدى عيسوى سے مغربى يورپ بالخصوص فرانس ميں اقتصادى اور صنعتى ترقى كے ساتھ ساتھ آبادى ميں بھى اضافہ ہونے لگا انہى حالات كے ساتھ ساتھ مصر بھى ہندوستان اور يورپ كے مابين پُل كى حيثيت اختيار كر گيا_ مصرى ملاح ''وينس'' اور ''رن'' اور كسى حد تك مارسى جہازرانوں كے توسط سے ہندوستان سے مصالحہ جات اور ديگر اشياء لاتے تھے اور يہ تجارت قرون وسطى ميں يورپ كى سب سے بڑى بندرگاہ يعنى شہر وينس كى ترقى ميںاہم كردار ادا كرتى تھى _ (1)

 

2_ منگولوں كى آمد

ساتويں صليبى جنگ(652_646قمرى /1254_1248عيسوى كے زمانہ ميں منگولوں نے ايشيا كے مشرق سے اسلامى ممالك پرحملہ كرديا اور ايران كے بادشاہ سلطان محمد خوارزم شاہ كو شكست دى اور فرار پر مجبور كرديا حقيقت ميں تيرھويں صدى عيسوى كو''وحشت و خوف كى صدي''كا نام دينا چاہيے كيونكہ اس صدى ميں وحشيوں كا تحرك اور تمدنوں كا زوال ايك ساتھ تھا_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next