اسلامى تہذيب و تمدن ميں فن و ہنر



2) سابقہ حوالہ ج 6 ص 900 _ 878 _

3) رودگر، سابقہ حوالہ ص 53_ 219

 

ج ) اسلامى دنيا ميں عقل اور عقل دشمن تحريكيں

بہرحال تمام تہذيبوں بالخصوص اسلامى تہذيب و تمدن كا عروج و زوال مختلف فكرى تحريكوں كا مديون منت ہے_ بعض اہل فكر وتحقيق اسلامى افكار و ثقافت كے زوال كا سبب متوكل عباسى (247_ 232 قمري) كا دور خلافت سمجھتے ہيں اس خليفہ سے پہلے كے خلفاء مكتب معتزلى يعنى عقل گرائي كى طرف رجحان ركھتے تھے اور اہل نظر ، حكماء ، فلاسفہ اور دانشوروں كے حامى سمجھے جاتے تھے ليكن يہ خليفہ مكتب اہل حديث سے وابستہ ہوا ، عقائد معتزلہ كى مخالفت كى اور عقائد وافكار ميں جدل و مناظرہ كو ممنوع كيا_ يہاں تك كہ كوئي بھى علمى مباحث اور مناظرہ كا اہتمام كرتا اسے سزا ديتا تھا_

ان اقدامات كا يہ نتيجہ نكلا كہ احمد بن حنبل كے پرچم تلے اہل حديث كے گروہ نے ترقى كى جو فقط سنت و حديث كى تقليد كرتے تھے اور جو كچھ نقل ہوا صرف اسى كے سامنے سر تسليم خم كرتے تھے اور اپنے مخالفين يعنى اہل عقل و نظر بالخصوص معتزلہ پر كفر كا الزام لگاتے تھے _ يہ تحريك امام محمد غزالى كے ظہور اور انكى مشہور كتاب ''احياء علوم الدين'' كے سامنے آنے سے شديد تر ہوگئي_ صرف تعقل كو ممنوع كرنے اور معتزلہ كو كافر قرار دينے پر اكتفاء نہ كيا گيا بلكہ شيعہ اثنى عشرى جيسے مكاتب پر بھى كفر، رافضيت اور باطنيت كى تہمت لگائي گئي_

اسلامى تفكر ميں جمود پيدا كرنے والے ان اسباب كے ساتھ ساتھ قرن ششم وہفتم ميں تصوف كى وسيع پيمانے پر ترويج كو بھى شامل كياجاسكتا ہے _ بعض محققين كى نظر كے مطابق يہ تصوف علوم عقلى مثلاً فلسفہ اور استدلال كے مدمقابل بہت بڑى مصيبت شمار ہوتا ہے كيونكہ اہل تصوف شريعت اور عقل كے پيروكاروں كے مد مقابل كشف و شہود كو حقائق كے درك كا وسيلہ پيش كرتے تھے، حقيقت تك پہنچنے كيلئے عقل و استدلال كو ناكافى سمجھتے تھے اور كبھى تو عقل كو اللہ تعالى كى معرفت و شناخت كيلئے حجاب كا عنوان ديتے تھے_

مجموعى طور پر مندرجہ بالا اسباب كو اسلامى تفكر و نظريہ كى ترقى ميں اہم موانع سمجھا جاسكتا ہے جب بھى فكر و استدلال كے راستے بند كيے جائيں تو خودبخود قدامت پرستى اور جمود پروان چڑھيں گے اخر ميں ہم اسلامى نظريہ كى تاريخ كا تجزيہ كرتے ہوئے جمود اور قدامت پرستى كوفكر و استدلال ميں توقف سے تعبير كرسكتے ہيں _

 

 

 

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55