خداوند عالم کی مرضی کو اپنی خواھشات کے پر ترجیح دینا



اور مخالفت نفس کا ھی نام تقویٰ ھے جس کا دوسرا نام اطاعت پروردگار ھے ۔

۳۔شعور :یقین و تقویٰ اگر بے نیازی اور استغنا کی کنجی ھیں تو فھم و شعور یقین و تقویٰ کی کنجی اور ان تک پھونچنے کا راستہ ھے انسان فقط جھالت کے باعث ھی تقویٰ اور یقین سے محروم ھو سکتا ھے یھاں فھم و شعور سے ھماری مراد تدبر و تعقل ھے اسلامی روایات میں یہ معنی کثرت سے پائے جاتے ھیں ۔

امیر المو منین حضرت علی(ع) کا ارشاد ھے :

<لاغنیٰ مثل العقل>[34]

”عقل کے مانند کو ئی بے نیازی نھیں ھے “

آپ  (ع) Ú¾ÛŒ کا ارشاد Ú¾Û’ :

<ان اٴغنیٰ الغنیٰ:العقل>[35]

”سب سے بڑی بے نیازی عقل ھے “

نیز آپ  (ع)  Ù†Û’ فرمایا Ú¾Û’ :

<غنیٰ العاقل بعلمہ،وغنی الجاھل بمالہ>[36]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next