خداوند عالم کی مرضی کو اپنی خواھشات کے پر ترجیح دینا



<لاینفع اجتھاد بغیرتوفیق> [44]

”کوئی بھی کوشش توفیق کے بغیر مفید نھیں ھوتی “

اورجب پروردگار عالم کسی بندہ کی بھلائی چاہتا ھے تو اس کو توفیق مرحمت کرتا ھے اور اسکی سعی و کوشش کو فلاح و کامیابی کے راستہ پر لگادیتا ھے جس سے اسکی سعی وکوشش نتیجہ بخش ھوجاتی ھے۔

 Ø­Ø¶Ø±Øª علی  (ع) کا ارشاد گرامی Ú¾Û’:

<خیرالاجتھاد ما قارنہ التوفیق>[45]

”بہترین کوشش وہ ھے جو توفیق کے ساتھ ھو“

دوسری حدیث میں وارد ھو ا ھے:

<التوفیق اٴشرف الحظّین>[46]

”توفیق دواشر ف واعلی حصو ںمیں سے ایک ھے“

اس سے مراد یہ ھے کہ انسان کے پاس کچھ ایسے اسباب خیروسعادت ھوتے ھیں جنھیں وہ اپنی عقل اور جدوجھد کے سھارے حاصل کرتا ھے یا وہ وسائل و ذرائع ھوتے ھیں جوالله نے اسے عطا کئے ھیں یہ بھی نتیجہ تک پھونچنے میں شریک ھیں مگر ان کا حصہ اور ان کی منزلت کم ھے۔دوسرا جز اور حصہ خیروبرکت کے وہ غیبی اسباب ھیں جنھیں الله اپنے بندہ کے شامل حال کرتا ھے یا جب بندہ کو اس کی سعی وکوشش سے اسباب خیر میسر نھیں ھوتے تواللہ اسے خیر و سعادت کی راہ پر لگادیتا ھے یہ دوسرا حصہ ھے جو حدیث کے مطابق زیادہ مخفی ھوتا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next