خداوند عالم کی مرضی کو اپنی خواھشات کے پر ترجیح دینا



<ماکلّ من نویٰ شیئاً قدرعلیہ،وما Ú©Ù„ من  قدر علیٰ شیٴ وُفّق لہ۔۔۔>[48]

”ایسا نھیں ھے کہ ھر انسان ھر اس چیز پر قدرت بھی رکھتا ھو جس کی اس نے نیت کی ھے اور نہ ھی ایسا ھے کہ جو مقدور ھو اسکی توفیق بھی حاصل ھواور نہ ھی ایسا ھے کہ جسکی توفیق حاصل ھو وہ شئے خود حاصل بھی ھوجائے۔جب نیت ، قدرت اورتوفیق کے ساتھ وہ چیزبھی حاصل ھوجائے تو سعادت مکمل کھلاتی ھے“

توفیق ،معرفت پروردگار کا بہت وسیع باب ھے اگر چہ الله کی معرفت کے تین راستے ھیں:

۱۔فطرت

۲۔عقل (عقلی دلیلوںکے ذریعہ)

۳۔تعامل مع اللہ(اللہ کے ساتھ تجارت اور معاملہ)

”تعامل مع الله“ معرفت کاایک وسیع در وازہ Ú¾Û’ لیکن اس دروازہ میں صرف صاحبان بصیرت داخل ھوسکتے ھیں اوراسکے ذریعہ انسان Ú©Ùˆ ایمان، اعتبارواطمینان اور توکل کاوہ درجہ حاصل ھوتا Ú¾Û’ جو فطرت اورعقل Ú©Û’ ذریعہ حاصل کرنا ممکن نھیں Ú¾Û’ کیونکہ خداوند عالم Ú©Û’ ساتھ معاملہ اور اس Ú©ÛŒ عطا Ú©Û’ ساتھ لین دین اور اللہ تعالیٰ Ú©Û’ قرب اور اس Ú©ÛŒ معیت Ú©ÛŒ وجہ سے Ú¾ÛŒ تائید خداوندی اوراس Ú©ÛŒ   تو فیق ھر حال میں انسان Ú©Û’ شامل حال Ú¾Ùˆ تی Ú¾Û’ Û”

توفیق الٰھی یونھی کسی انسان کے شامل حال نھیں ھوجاتی بلکہ توفیق نازل ھونے کے اپنے اسباب و قوانین اور اصول ھیں۔ جسے پروردگار نے توفیق جیسی نعمت عطا کی ھے یقینا وہ اس لائق تھا کہ ایسی رحمت الٰھی اس کو نصیب ھو اور جو توفیق سے محروم ھے یقینا اس نے اس عظیم نعمت کے نزول و حصول کے مواقع ضرورگنوائے ھیں ورنہ رحمت الٰھی میں بخل و کنجو سی کا دخل نھیں ھے اور نہ ھی اسکا خزانہ ٴ رحمت ختم ھونے والا ھے ۔یہ عظیم نعمت اسی کے حصہ میں آتی ھے جس کے شامل حال خدا کی توفیق ھوتی ھے اور اس نعمت سے محروم صرف وھی ھوتا ھے کہ جسے توفیق نصیب نہ ھو۔ توفیق جیسی نعمت پانے والے افراد بھی برابر نھیں ھوتے بلکہ استحقاق، صلاحیت ،لیاقت اور ظرف کے اعتبار سے ان کی توفیق کے مراتب ودرجات بھی الگ الگ ھوتے ھیں ۔

اسکی بارگاہ سے رحمت،توفیق Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں بے حساب نازل ھوتی رہتی Ú¾Û’ البتہ اس سے صرف ÙˆÚ¾ÛŒ لوگ محروم رہتے ھیں جن کا نفس بد اعمالیوں Ú©Û’ باعث گھاٹے میں Ú¾Û’ اور جنھوںنے اپنے آپ Ú©Ùˆ اوراپنے باطن اور ظرف کواسکے حصول Ú©Û’ قابل نھیں بنا یاھے جبکہ ان Ú©Û’ برخلاف صاحبان ایمان اپنی استعداد اورظرف  Ú©Û’ مطابق اس نعمت سے بھرہ مند ھوتے رہتے ھیں۔[49]

رزق اگر چہ عالم ظاھر و شھودکا معاملہ ھے لیکن آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ مسئلہ رزق سے غیبی اسباب کا کتنا گھرا تعلق ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next