دنیا کو حقیر جاننا اور آخرت کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھنا(دوسرا حصه)



<اِنَّمَا ذٰلِکُمُ الشَّیطَانُ یُخَوِّفُ اَوْلِیَائَہُ فَلَا تَخَافُوھُمْ وَخَافُونِ اِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِینَ>  (آل عمران/Û±Û·Ûµ)

          یہ شیطان صرف اپنے چاہنے والوں Ú©Ùˆ ڈراتا ہے‘ لہذا تم ان سے نہ ڈرو اور اگر مومن ہو تو مجھ سے ڈرو۔

بزرگان دین اور اولیاء اللہ کے خوف کا مرتبہ:

          خوف الٰہی Ú©ÛŒ قدر Ùˆ منزلت اور اس Ú©Û’ بارے میں Ú©ÛŒ گئی ستائش Ú©Û’ پیش نظر ‘ ہم دیکھتے ہیں کہ اولیائے خدا اس حالت اور کیفیت Ú©Ùˆ اپنے اندر زندہ کرتے تھے Û” ہم پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ائمہ ااطہار علیہم السلام Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ حالات کا مطالعہ کر تے ہیں تو عجیب Ùˆ غریب حالات سے دو چار ہوتے ہیں کہ اگر ان Ú©Û’ بارے میں ایک دو روایتیں نقل ہوئی ہوتیں‘ تو انسان Ú©Ùˆ ان حالات Ú©Û’  بارے میں Ø´Ú© کرنے کا حق تھا‘ لیکن ان Ú©Û’ بارے میں ایک دو روایتیں نقل نہیں ہوئی ہیں بلکہ ان حالات Ú©Û’ بارے میں بہت ساری روایتیں بصورت تواتر نقل ہوئی ہیں Û” یہاں تک جب ہم حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ شخصیت کابہ غور مطالعہ کرتے ہیں‘ تو آپ Ú©ÛŒ گریہ Ùˆ زاری اور مناجات کا ایک ایسا لا متناہی سلسلہ ہمارے ذہن میں ابھرتا ہے کہ جس سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ شخصیت Ú©Ùˆ خوف خدا Ú©Û’ بغیر تصور نہیں کیا جا سکتا ہے‘ اور اسی طرح حضرت امام زین العابدین علیہ السلام Ú©ÛŒ شخصیت Ú©Ùˆ بھی خوف Ùˆ خشیت الہٰی Ú©Û’ بغیر تصور نہیں کیا جاسکتا ہے Û” دعائے ابو حمزہ ثمالی اور آپ Ú©ÛŒ دوسری تمام مناجات آپ Ú©Û’ غیر معمولی خوف خدا Ú©Û’ وجود Ú©ÛŒ واضح نشانیاں ہیں‘ جو ہمارے لئے قابل تصور نہیں ہیں Û”

          روایت میں نقل ہوا ہے کہ وضو کرتے وقت امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ حالت متغیر جاتی تھی اور آپکا پورا وجود کانپ اٹھتا تھا۔ اسی طرح حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام Ú©Û’ بارے میں نقل ہوا ہے جب آپ مسجد Ú©Û’ نزدیک پہنچ جاتے تھے‘ تو آپ Ú©Û’ چہرے کا رنگ متغیرجاتا تھا اور تکبیر کہتے وقت آپ کا بدن کانپ اٹھتا تھا۔ اسی طرح دوسرے معصومین علیہم السلام اور حضرت فاطمہ زہرا Ú©ÛŒ بھی خدا Ú©Û’ حضور میں یہی حالت ہوا کرتی تھی۔

          خوف الہٰی Ú©Ùˆ اپنے اندر زندہ رکھنے Ú©ÛŒ اس قدر تاکیدنیز‘ بزرگان دین Ú©ÛŒ رفتار میں اس حالت کا ظہور‘ انسان سازی‘ تکامل Ùˆ ترقی ہدایت Ùˆ بندگی Ú©ÛŒ راہ Ú©Ùˆ حاصل کرنے Ú©Û’ لئے خوف الٰہی Ú©Ùˆ غیر معمولی اہمیت حاصل ہے Û” بیشک خوف سے مخصوص مراتب Ú©Û’ آثار Ùˆ فوائد متفاوت ہیں Û” جب ہم اپنے حالات Ú©ÛŒ تحقیق کر تے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے اندر خوف الہٰی Ú©ÛŒ ایک معین حد موجود ہے اور اس Ú©Û’ اپنے خاص فوائد ہیں Û” لیکن جب ہم ایسے افراد Ú©Û’ حالات کا مطالعہ کرتے ہیں جو معرفت Ú©Û’ بلند ترین مرتبہ پر فائز  ہیں اور خدا Ú©ÛŒ معرفت میں ہم سے Ø¢Ú¯Û’ بڑھ Ú†Ú©Û’ ہیںاور کمال Ú©ÛŒ آخری منزل تک پہنچے ہیں‘ تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ خدائے متعال سے ان کا خوف Ùˆ ہراس Ú©ÛŒ کوئی اور ہی صورت ہے اور اس Ú©Û’ آثار Ùˆ نتائج بھی مختلف ہیں Û”

          البتہ خوف الہٰی Ú©ÛŒ منزلت اور اس Ú©Û’ آثار Ùˆ فوائد کوبیان کرنا مشکل ہے Û” اس مطلب Ú©Ùˆ کسی حد تک واضح کرنے Ú©Û’ لئے اس مثال Ú©Ùˆ بیان کرنا ضروری ہے: جب انسان اپنے مقابلہ میں کسی Ú©ÛŒ عظمت Ú©Ùˆ دیکھتا ہے تو اس Ú©Û’ یہاں ایک ایسی حالت پیدا ہوتی ہے جس Ú©ÛŒ وجہ سے  وہ احساس کرتا ہے کہ اپنی ہستی Ú©Ú¾Ùˆ بیٹھا ہے، خود Ú©Ùˆ Ú¯Ù… کر دیا ہے یہاں تک کہ اسے اپنے وجود کا احساس نہیں رہتا۔ دوسرے الفاظ میں جب انسان کسی عظمت کا احساس کرتا ہے تو اس Ú©Û’ آگے وہ Ù¾Ú¯Ú¾Ù„ جاتا ہے‘ اسی طرح جیسے برف آفتاب Ú©ÛŒ روشن شعاعوں سے Ù¾Ú¯Ú¾Ù„ جاتی ہے اور  پانی میں تبدیل ہوجاتی ہے Û” یہ Ù¾Ú¯Ú¾Ù„ جانا اور اپنے آپ Ú©Ùˆ بھول جانا خود ایک خاص قسم Ú©ÛŒ کیفیت حالت ہے جو خدا Ú©ÛŒ عظمت Ú©Ùˆ درک کرنے Ú©ÛŒ وجہ سے وجود میں آتی ہے Û”

          گزشتہ بحثوں اور اس موضوع پر اخلاق Ùˆ عرفان Ú©ÛŒ کتابوں میں Ù„Ú©Ú¾Û’ گئے مطالب Ú©Û’ پیش نظر‘ جب انسان کمال تک پہنچتا ہے تو وہ خدائے متعال اور اس Ú©ÛŒ بے انتہا عظمت Ú©Û’ سامنے خود Ú©Ùˆ حقیر‘  حد درجہ ذلیل اور پست تصور کرتا ہے Û” عرفا Ù†Û’ اس مرحلہ Ú©Ùˆ مقام ”فنا“ سے تعبیر کیا ہے اس صورت میں انسان اپنے آپ Ú©Ùˆ Ú©Ú¾Ùˆ دیتا ہے اور خود Ú©Ùˆ احساس نہیں کرتا وہ صرف خدا اور اس Ú©ÛŒ عظمت کا مشاہدہ کرتا ہے‘ اور نتیجہ Ú©Û’ طور پر خدا کا قرب حاصل کرتا ہے اور خدا سے اپنے رابطہ Ú©Ùˆ صحیح طریقہ سے درک کرتا ہے Û” اہل فن Ú©Û’ بقول وہ اس نتیجہ پر پہنچتا ہے کہ خدا سے تعلق Ú©Û’ علاوہ Ú©Ùˆ ئی چیز نہیں ہے Û”

          اگر چہ یہ بیان دلکش ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بہت Ú©Ù… لوگ اس مرحلہ اور منزل تک پہنچے ہیں اور ہم اس مرحلہ سے بہت دور ہیں Û” ہمیں یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ چند اصطلاحات Ú©Ùˆ یاد کرلینے سے ہماری مشکل حل ہوجائے گی‘ ہماری مشکل صرف حقائق تک پہنچ کر ہی حل ہو سکتی ہے اور وہ خدا Ú©ÛŒ بندگی Ùˆ اطاعت اور اہل بیت اطہار علیہم السلام Ú©ÛŒ سیرت Ú©ÛŒ پیروی میں ممکن ہے Û” ہمیں کوشش کرنی چاہئے تاکہ ان Ú©ÛŒ راہ پر گامزن ہو کر خوف Ùˆ خشیت الٰہی Ú©ÛŒ ایک کرن اپنے دل میں پید کر لیں تاکہ اپنی استطاعت اور لیاقت Ú©Û’ مطابق اللہ تبارک Ùˆ تعالیٰ سے قریب اور نزدیک ہو جائیں ۔ان بلند مدارج پر توجہ اور ان Ú©Û’ وجود کا اعتراف ہمارے لئے مفید ہے‘ اس شرط Ú©Û’ ساتھ ہم مغرور نہ ہو Úº اور خیال نہ کریں کہ ہم بھی ان مقامات تک پہنچ گئے ہیں Û”

انسان کا کمال اور حق کے مقابلے میں ذلت و حقارت کا احساس:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next